۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
تصاویر/ دیدار ائمه جمعه استان همدان با آیت الله نوری همدانی

حوزہ / دنیائے تشیع کے مرجع تقلید نے ایام کرونا میں مومنین کے روزہ رکھنے کے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آیت اللہ نوری ہمدانی نے کرونا بیماری کو مدنظر رکھتے ہوئے ماہ مبارک رمضان میں مومنین کے روزے رکھنے کے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیا ہے جسے ہم یہاں دینی مسائل میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے ذکر کر رہے ہیں۔

مذکورہ سوال کے متعلق آیت اللہ نوری ہمدانی کے جواب کا متن اس طرح ہے:

بسم الله الرحمن الرحیم

سلام علیکم

 حالیہ دنوں میں متعدد بار عرض کیا گیا ہے کہ روزہ واجب اعمال میں سے ایک ہے۔ جن افراد میں اس کی شرائط پائی جاتی ہیں ان پر روزہ رکھنا واجب ہے۔ مگر یہ کہ کوئی سفر میں ہو یا بیمار ہو یا کسی کو خوف ہو کہ اگر روزہ رکھے گا تو بیمار ہو جائے گا یا اس کی بیماری میں شدت آ جائے گی۔

میری نظر میں ملاک اور معیار بیماری کا خوف یا بیماری میں شدت کا ہونا ہے۔  ڈر اور خوف کا ملاک اور معیار یہ ہے کہ اس کی کوئی عقلی وجہ ہو یا وظیفہ شناس اور دیندار ڈاکٹر اس کی نشاندہی کرے۔ پس اس صورت میں روزہ واجب نہیں رہے گا اور اگر کوئی ایسا شخص روزہ رکھے گا تو اس نے حرام عمل انجام دیا ہے۔

اس کے برعکس اگر کوئی صحیح وسالم ہو اور اس میں بیماری کا خوف یا ضرر نہ پایا جاتا ہو تو اس پر روزہ رکھنا واجب ہے اور اگر نہ رکھے گا تو اس پر کفارہ ہو گا۔

اگر کوئی شخص کسی وجہ سے روزہ نہیں رکھ سکتا تو اب اسے سرعام کھانے پینے کا حق نہیں ہے اور ماہ مبارک رمضان کی حرمت اور احترام کا تحفظ ضروری ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .