حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ جواد نقوی کا لاہور میں اجتماع قدس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ستر برس بعد کیا ہوا؟ عربوں نے اسرائیل سے تعلقات قائم کر لئے ہیں۔ تاکہ بوقت ضرورت اسرائیل سے مدد لی جا سکے۔
انکا کہنا تھا کہ صہیونزم کے گرد ایک حصار قائم کیا گیا، ہم سمجھتے ہیں اسرائیل کو امریکہ و برطانیہ تحفظ دیتے ہیں، لیکن یاد رکھیں عیسائیوں کو یہودیوں سے نفرت ہے، مسلمانوں سے زیادہ یہود کے دشمن عیسائی ہیں، یہ یہود پر لعنت کرتے ہیں، ان کے درمیان تاریخی و عتقادی دشمنی ہے۔ یہ عیسائی یہودیوں کو تحفظ نہیں دیں گے، بلکہ یہودیوں نے دھوکے سے مسلمانوں کو غافل کرکے عیسائیوں سے تحفظ لے رکھا ہے۔
انہوں نے کہا ک مسلمانوں کا حریت کیلئے قیام نہ کرنا یہودی فکر کے باعث ہے۔ اسرائیل کے گرد حفاظتی حصار عربوں کا ہے، قدس کی تحریک کامیاب ہو جائے تو مسلمانوں کو کوئی غیر مسلم چھیڑ نہیں سکتا، یمن میں تباہی نہیں آ سکتی، افغانستان میں قتل و غارت نہیں ہو سکتی۔ آج ضرورت ہے کہ تحریک قدس کو سرحدوں سے مبرا قرار دیتے ہوئے عملی اقدام کئے جائیں۔
اگر امت واقعی فلسطین آزاد کروانا چاہتی ہے تو پہلے طاغوتوں سے نجات حاصل کرنا ہوگی، یہ فرعون جو امت پر مسلط ہیں، ان سے آزادی حاصل کرنا تحریک قدس کا حصہ ہے، تحریک قدس تحریک بیداری ہے، جب تک بیداری پیدا نہیں ہو گی، ایک ایک کرکے زمینیں مقبوضہ ہوتی رہیں گے۔