حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/تحریک آزادیٗ القدس پاکستان کی جانب سے ملک بھر کے تمام شہروں میں احتیاطی تدابیر کے تحت یوم القدس کی ریلیاں منعقد کی گئیں جب کہ مرکزی القدس ریلی کراچی میں نمائش تا تبت سینٹر نکالی گئی جس میں آئی ایس او پاکستان کے مرکزی صدر عارف حسین،مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ احمد اقبال رضوی، صدر شیعہ علماء کونسل سندھ علامہ ناظر عباس تقوی، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری جمعیت علمائے پاکستان علامہ عقیل انجم، سمیت دیگر سیاسی، سماجی و مذہبی رہنماؤں نے شرکائے ریلی سے خطاب کیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر آئی ایس او برادر عارف حسین نے بیت المقدس پر اسرائیل کے ناجائز قبضے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ اسرائیل نے ظلم کی انتہاکردی۔
انہوں نے فلسطینیوں کی اخلاقی و انسانی حمایت جا ری رکھنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ بانی انقلاب اسلامی امام خمینی نے جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس قرار دے کرفلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی بنیاد رکھی جو آج تک جاری ہے۔ مسئلہ فلسطین دنیا کا سلگتاہوا مسئلہ ہے، اقوام متحدہ اپنی منافقت چھوڑ کراسرائیلی جارحیت رکوانے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے کیوں کہ فلسطین میں قیام امن کے بغیر دنیا میں امن و استحکام کا قیام نا ممکن ہے۔
انہوں نے پاکستانی حکومت کو خبردار کیا کہ ایس او پیز کے ساتھ آزادی بیت المقدس کے لیے نکالی جانے والی ریلی پر پولیس گردی اور نوجوانوں کی گرفتاری کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اگر ان حریت پسندوں کو فی الفور رہانہ کیا گیا تو حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر ہوگی۔
صدر شیعہ علماء کونسل سندھ علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ اسرائیلی ظلم و ستم کی انتہاء کی ہوئی ہے مگر افسوس کہ اقوام متحدہ نے فلسطین کے مسئلے پر ہمیشہ دوغلے پن کا مظاہرہ کیا اور افسوس تو اس بات کا ہے کہ نام نہاد او آئی سی بالخصوص عرب حکمران خاموش تماشائی بنے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو ناجائز ریاست قرار دیا،اسی فرمان پر عمل کرتے ہوئے ملت پاکستان اعلان کرتی ہے کہ فلسطین کی آزادی تک جدوجہد و مظلوم فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھے گی کیوں کہ یوم القدس فلسطینیوں اور بالعموم تمام مظلومین کی حمایت کا دن ہے، مسئلہ فلسطین عالم اسلام کا نہیں بلکہ پوری انسانیت کا مسئلہ ہے۔فلسطینیوں کی ان کے گھروں سے بے دخلی اورانبیاء کی زمین پر قبضے، فلسطینی عوام پر مسلسل مظالم کے پہاڑ توڑنا،خواتین کی بے حرمتی، قید و بند کی تکالیف اور تسلسل کے ساتھ ڈھائے جانے والے مظالم پر انسانی حقوق کے علمبرداروں کی خاموشی معنی خیز ہے۔
مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا کہ فلسطین و قبلہ اؤل کی آزادی کے لیے مسلم ممالک کو مسلح جدوجہد کا آغاز کرنا چاہیے کیوں کہ مسلح جدوجہد کے بغیر بیت المقدس کی آزادی ناگزیر ہے، لیکن افسوس ناک صورتحال تو یہ ہے کہ اسلامی ریاستوں نے غاصب صیہونی ریاست کو تسلیم کرکے اور اس سے سفارتی و معاشی تعلقات قائم کرکے صیہونیت سے وفاداری کا ثبوت دیتے ہوئے مظلوم فلسطینیوں کی پیٹھ میں خنجر گھونپا۔
انہوں نے پاکستانی حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی غلطی کی تو پاکستانی عوام کا ردعمل دیدنی ہوگا۔
رہنما جے یو پی علامہ عقیل انجم نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کی جمہوری، سیاسی اور اخلاقی حمایت جا ری رکھیں گے، اقوام متحدہ، او آئی سی اور مسلم ممالک اپنا مثبت کردار ادا کرتے ہوئے انسانیت کو شرمادینے والے اقدامات کے ساتھ ساتھ اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم اور نئی بستیوں کی تعمیر کو رکوانے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مظلوم و محکوم فلسطینی عوام کے لئے اپنی ہی زمین تنگ کی جارہی ہے، کشمیر کمیٹی کا دائرہ کار بڑھا کر کشمیر و فلسطین کمیٹی بنائی جائے۔ مسئلہ فلسطین کئی دہائیوں سے عالمی مسئلہ بنا ہوا ہے لیکن عرب حکمرانوں کی کم عقلی اور استعماری قوتوں کے ہاتھوں غلامی کا تاج پہننے کے شوق نے مسئلہ فلسطین کو علاقائی مسئلہ بنادیا ہے اور اس کی حساسیت کو کم کرنے کی کوشش کی لیکن جب تک پاکستان میں و دیگر اسلامی ممالک میں انسانیت کے حقیقی علمبردار موجود ہیں اس مسئلے کو کسی صورت دبنے نہیں دیں گے کیونکہ مسئلہ فلسطین اسلامی مسئلے کے ساتھ ساتھ انسانیت کا مسئلہ بھی ہے۔ریلی کے اختتام پر شرکاء نے امریکی، اسرائیلی، اور فرانسیسی پرچم نذرآتش کیے اور اسرائیل مخاف نعرے لگائے۔