حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،روضہ مبارک حضرت عباس(ع) کے ضریح وابواب سازی کے سیکشن نے جناب عباس(ع) کے بائیں بازو کے قلم ہونے کے مقام کے لیے ضریح کو مکمل کر لیا ہے کہ جسے اس مقام پر جلد نصب کر دیا جائے گا۔
مذکورہ بالا سیکشن کے انچارج اور اس منصوبہ کے نگران سید ناظم غرابی نے بتایا ہے کہ: ہمارے سیکشن کے ماہرین نے اس ضریح کو مقررہ وقت کے اندر مطلوبہ معیار کے مطابق مکمل کیا ہے حالانکہ ہمارے سیکشن میں اسی طرح کے چند دیگر منصوبوں پر بھی کام ہو رہا ہے کہ جن میں حضرت زینب(ع) کی ضریح مبارک اور مقام امام مہدی(ع) کے لیے ضریح سرفہرست ہیں۔
تصویری جھلکیاں: کربلا میں جناب عباس(ع) کے بائیں بازو کے قلم ہونے کے مقام کے لیے ضریح بناتے ہوئے
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضریح دیدہ زیب اعلی ترین فنی شہ پارہ ثابت ہو گی اس کے تمام معدنی اور چوبی اجزاء کو ایک دوسرے سے جوڑ دیا گیا ہے اور اسے باب امیرالمومنین(ع) کے پاس بائیں بازو کے قلم ہونے کے مقام پر نصب کرنے کی تمام تیاریاں بھی مکمل کر لی گئیں ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سب سے آخر میں ضریح پر لگنے والی قرآنی آیات اور اشعار پر مشتمل معدنی تختیوں پر سونے اور تامچینی کی تہہ لگائی گئی اور اس کے علاوہ زخارف پر مشتمل آرائشی تختیوں پر بھی طلاء کاری کا کام مکمل کیا گیا۔
سونے اور تامچینی کی کوٹنگ والی قرآنی آیات، اشعار اور آرائشی سٹرپس کی ترتیب کچھ یوں ہے:
1: (20 سینٹی میٹر) چوڑی قرآنی آیات والی پٹی پوری ضریح کے گرد لگائی جائے گی کہ جس پر سونے سے سورة المطفّفين (إِنَّ الأَبْرَارَ لَفِي نَعِيمٍ...) سے لے کر (...عَلَى الأَرَائِكِ يَنظُرُونَ) تک مکتوب ہے جبکہ اس کی زمین نیلی تامچینی کی ہے اور اس قرآنی پٹی کو سونے کی 6 سینٹی میٹر آرائشی پٹی نے گھیرا ہوا ہے.
2: (20 سینٹی میٹر) چوڑائی کی اشعار والی پٹی بھی پوری ضریح کے گرد لگائی جائے گی کہ جس پر سونے سے شاعر اہل بیت علي الصفار کی نظم مکتوب ہے جبکہ اس کی زمین سبز تامچینی کی ہے اور اس پٹی کو جالی (دهنة) کے اوپر لگایا جائے گا۔
3: ایک آرائشی پٹی (افريز) ضریح کے آٹھوں اطراف میں لگائے جائے گی کہ جس کی چوڑائی 28 سینٹی میٹر ہے۔ اس کے ہر جزء کے درمیان میں ایک بیضوی پھول ہے کہ جن کی کل تعداد 16 ہے۔
واضح رہے کہ هشت ضلعی (Octagon) شکل میں بننے والی اس ضریح کا قطر (3 میٹر) اور اونچائی (2.85 میٹر) ہے جس میں اس کا بالائی حصہ بھی شامل ہے۔