حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید احمد رضا الحسینی سربراہ ادارہ علی اسلامک مشن ٹورنٹو کینڈا نے بانی انقلاب اسلامی کی برسی کے موقع پر کہا کہ ۱۹۸۷ میں سازمان تبلیغات اسلامی کی طرف سے مڈگاسکر تبلیغ کےلئے گیا تھا۔جہاں مسلمانوں کی بڑی تعداد رہتی تھی مگر غربت وافلاس نے علم وآگہی سے دور رکھا تھا۔ اس بدبختی کو دور کرنے کیلئے بلال مشن جو تنزانیہ میں بڑا ادارہ تھا کے تعاون اور سازمان کے تعاون سے مڈگاسکر میں قائم کیا گیا، جس کے نتائج بہت جلد سامنے آنے لگے اور دین سے واقفیت پیدا ہونے لگی تقریباً ہر بڑے شہر میں اس کی شاخیں کھلنے لگیں۔ اسطرح اسلامی انقلاب اور امام راحل سے بھی عقیدت بڑھتی گئی۔
انہوں نے کہا کہ حیرت کی انتہا ہوئی کہ مڈگاسکر سے کچھ فاصلہ پر ایک آزاد جزیرہ ہے جسے جزیرۂ القمر ( Comoro Ireland) کہتے ہیں جہاں لوگوں کا پہونچنا ہی مشکل تھا ۔وسائل حیات فراہم نہ تھے ۔ابھی ٹی وی وغیرہ بھی نہیں آیا تھا۔اسکول و مدرسہ کی فراہمی بھی نہ ہونے کے برابر تھی۔ وہاں کا سفر بغرض جائزۂ حالات پیش آیا تو دیکھا کہ جو قوم دنیا سے الگ تھلگ اور کٹ کر رہ رہی تھی وہاں بھی امام خمینی رح کا نام اور انقلاب پہونچا ہوا تھا اور پوری قوم امام راحل سے بیحد عقیدت رکھتی ہے۔
پروردگار اس انقلاب کو شروراشرار سے محفوظ فرما اور انقلاب امام حضرت بقیتہ اللہ روحی وارواحنالہ الفداسے ملحق فرما۔آمین