۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
علامہ امین شہیدی

حوزہ/ سربراہ امتِ واحدہ پاکستان نے کہا کہ آیت اللہ سیدابراہیم رئیسی کی فتح ایرانی قوم کے لئےحوصلہ افزاہے۔امیدہےکہ ایرانی عوام انہیں معاشی مشکلات کےخاتمہ کےلئے ایک ذمہ دار اور سرگرم صدرکی حیثیت سے دیکھیں گے اور ان کی قیادت میں پاک ایران تعلقات کو مزید وسعت اور تقویت ملےگی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ امتِ واحدہ پاکستان کےسربراہ علامہ محمد امین شہیدی نے ایران کے نو منتخب صدرآیت اللہ سیدابراہیم رئیسی کو صدارتی انتخاب میں کامیابی پرمبارکباد پیش کی ہے۔

انہوں نےکہا کہ آیت اللہ سیدابراہیم رئیسی کی فتح ایرانی قوم کے لئےحوصلہ افزاہے۔امیدہےکہ ایرانی عوام انہیں معاشی مشکلات کےخاتمہ کےلئے ایک ذمہ دار اور سرگرم صدرکی حیثیت سے دیکھیں گے اور ان کی قیادت میں پاک ایران تعلقات کو مزید وسعت اور تقویت ملےگی۔

انہوں نےکہاکہ ایسالگتا ہے کہ انقلاب اسلامی ایک بار پھر اپنے ثمرات اور برکات سے ایرانی قوم کو نوازنے کے لئے آمادہ ہے اور آیت اللہ ابراہیم رئیسی کی جیت کے بعد یہ انقلاب ایک نئے جنم کے ساتھ سامنے آنے والاہے۔چونکہ گزشتہ آٹھ سالوں میں اور اس سے پہلے کے کچھ ادوار میں کافی حد تک لوگ انقلاب کے ثمرات سے محروم رہے،  انقلابی نظریات کو کچلنے اور کمزور کرنے کی کوششیں ہوئیں، انقلاب کے راستے کو مخدوش کرنے اور لوگوں میں شکوک وشبہات پھیلانے کے مواقع فراہم کئے گئے، عالمی اور استکباری میڈیا نے انقلاب کے چہرے کو مسخ کرنے کی بھرپور  کوشش کی۔ اگر قاسم سلیمانی جیسے عظیم ترین شہداء کا خون نہ گرتا تو شاید اس وقت انقلاب کے لئے اتنی آسانی سے سنبھلنا آسان نہ ہوتا۔ 

آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی درحقیقت مردِمیدان ہیں۔جس طرح بنی صدر کے بعد فتنہ کے اُس دور میں رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ سیدعلی خامنہ ای نے  ایران اور انقلاب کو سنبھالا تھا اور شہید رجائی کے بعد نا گفتہ بہ صورتحال میں ان کی صلاحیتیں نکھر کر سامنے آئی تھیں، اسی طرح اب  لوگ  آیت اللہ ابراہیم رئیسی کا  تابناک چہرہ دیکھیں گے۔ گزشتہ ادوار میں ان کی قاطعیت،  عدلیہ میں کرپشن سے مقابلہ اور کرپشن میں ملوث  سیاسی اور غیر سیاسی شخصیات کو پکڑنا ،ان کومنطقی انجام  تک پہنچانا اور قانون کے مطابق ان سے سلوک کرنا یہ سب آیت اللہ ابراہیم رئیسی کے کارناموں میں شامل ہے ۔امیدِقوی ہےکہ وہ نئے ولولہ اور نئی انقلابی روح کے ساتھ ایک نئی حکومت تشکیل دیں گے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .