حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ریاض/اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف الاثمین، نے 5 جولائی 2021 کو جدہ میں اپنے دفتر میں سعودی عرب میں ہندوستان کے سفیر ڈاکٹر اوصاف سعید سے ملاقات کی جس کے دوران انہوں نے او آئی سی کا ایک وفد کشمیر روانہ کرنے کی خواہش ظاہر کی۔
سکریٹری جنرل نے سفیر سعید کا خیر مقدم کیا اور ان کے ساتھ جموں و کشمیر تنازعہ کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں مسلمانوں کی صورتحال سے متعلق متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے متنازعہ معاملات پر اقوام متحدہ اور او آئی سی کی ان قراردادوں پر بھی بات کی جو یکطرفہ کارروائیوں کی مخالفت کرتی ہیں۔
انہوں نے او آئی سی جنرل سیکرٹریٹ کی خواہش کا اظہار کیا کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کی کونسل کے متعلقہ قراردادوں کے مطابق متنازعہ علاقے میں ایک وفد روانہ کرنا چاہتا ہے۔
سکریٹری جنرل نے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان ملاقات کے امکان کے بارے میں بھی جانکاری حاصل کی۔ انہوں نے کہا او آئی سی جنرل سکریٹریٹ ہند پاک کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے اگر یہ دونوں فریق درخواست کریں گے۔
قابل غور بات یہ ہے کہ او آئی سی کے سکریٹری جنرل کے ساتھ ہندوستانی سفیر کی ملاقات ایک انتہائی اہم جلسہ سمجھا جارہا ہے۔ رپورٹ موصول ہونے تک ، ہندوستانی سفارتخانے یا وزارت خارجہ کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی بیان ابھی تک نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ دو سال قبل، ہندوستانی وزیر خارجہ آنجہانی سشما سوراج نے او آئی سی کے اجلاس میں شرکت کی تھی، جس پر پاکستان نے مارچ 2019 میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا اس پر اعتراض کرتے ہوئے بائیکاٹ کیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ہندوستان کو دعوت نہیں دی گئی۔
گذشتہ سال جون میں او آئی سی نے کشمیر کے بارے میں ہنگامی اجلاس کیا تھا۔ 1994 میں جموں و کشمیر سے متعلق او آئی سی میں تشکیل پائے جانے والے رابطہ گروپ کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ میں متعدد قراردادیں منظور کی گئیں۔ او آئی سی کے رابطہ گروپ کے ہنگامی اجلاس میں آذربائیجان ، نائیجیریا ، پاکستان ، سعودی عرب اور ترکی نے شرکت کی۔
او آئی سی کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف الاثمین نے کہا کہاسلامی سربراہی اجلاس ، وزرائے خارجہ کی کونسل اور بین الاقوامی قانون کے مطابق، او آئی سی جموں وکشمیر کے مسئلے کے پرامن حل کے لئے پرعزم ہے۔
او آئی سی کے ممبر ممالک نے ہندوستان کے خلاف سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے حق کی حمایت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ 5 اگست 2019 کو کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے ہندوستان کے فیصلے پر بھی اس اجلاس میں تنقید کی گئی۔
اس کے ساتھ ہی او آئی سی نے انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق ہندوستان پر جاری کردہ رپورٹ کی تائید کی۔