۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
عزاداری محرم

حوزہ/ ماہ محرم الحرام میں علماہ کرام اور خطباء حضرات، عوام کو معاشرتی دوری کے اقدامات اور چہرے پر ماسک پہننے کی سفارش کرتے ہوئے امام حسین  اور اصحاب  حسین علیھم السلام کےعظیم الشان تحریک پر روشنی ڈالیں۔

تحریر: محمد جواد حبیب کرگلی 

حوزہ نیوز ایجنسی ماہ محرم الحرام نزدیک ہے اس مناسبت پر تمام عالم بشریت اور عاشقان امام حسین علیہ السلام  کی خدمت میں تسلیت و تعزیت پیش کرتے ہیں محرم الحرام کا احترام تمام مسلمانوں پر واجب ہے عشرہ محرم کے دوران امن و امان کی فضا برقرار رکھنا اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہم سب کی دینی اور قومی ذمہ داری ہے۔ کورونا وائرس کا خطرہ ابھی موجود ہے، اگر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد نہیں کیا جاے تو دوبارہ وبا پھیل سکتی ہے۔ امید کرتے ہیں کہ ماہ محرم الحرام میں علماہ کرام اور خطباء حضرات، عوام کو معاشرتی دوری کے اقدامات اور چہرے پر ماسک پہننے کی سفارش کرتے ہوئے امام حسین  اور اصحاب  حسین علیھم السلام کےعظیم الشان تحریک پر روشنی ڈالینگے ۔

بیشک امام حسین علیہ السلام کا قیام تمام مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہے جو اس بات کا درس دیتا ہے کہ ہم سب اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کرامن و امان، پیارو محبت، باہمی ہم آہنگی، اتحاد و یگانگت اور بھائی چارے کی فضاءکو فروغ دیں اور ملک کو معاشی وسیاسی طور پر مضبوط و حوشحالی کی راہ پرڈال کر ترقی یافتہ قوموں کی صفوں میں شامل ہوں۔

جیسے کہ ہم سب جانتے ہیں گزشتہ محرم الحرام کے دوران حکومت ہندوستان علماء کرام اور مومنین کے قابل ستائش تعاون کی بدولت ہی  ایام کرونا میں پر امن فضا کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہی اور اس بار پھر عشرہ محرم کے دوران پر امن فضا برقرار رکھنے کے لئے علماء کرام اور مومنین حکومت سے تعاون کریں۔ملت تشیع ہند ہمیشہ سے علماء اور مراجع عظام کے بتاے ہوئے علمی اور انسانی فرامین پر عمل کرتی ہے جس طرح عزادری ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کے متعلق رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سیدعلی خامنہ ای اور آیت اللہ سید علی سیستانی حفظھما اللہ کے علمی موقف بیان ہوا ہے :" انہوں نے ایام کرو نا میں عزاداری سید الشہداء(علیہ السلام) کے متعلق بہت عمدہ نظریہ پیش کیا ہے جو قابل اجراء بھی ہے،انہوں نے ایام کرونا میں سب کو شرعی، اخلاقی اور مذہبی ذمہ داریوں پر عمل کرنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا: حکومت اور مربوطہ اداروں کو چاہئے کہ سابقہ طرز پر عزاداری کا انعقاد کرنے والوں پر نظر رکھیں اور ان کی رہنمائی کریں تاکہ عزاداری امام حسین علیہ السلام حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق انجام پائے"۔

محرم الحرام کا احترام تمام مسلمانوں پر واجب ہے اور ہمیں اتحاد بین المسلمین پر حقیقی معنوں میں عمل کرتے ہوئے معاشرے میں امن و امان یقینی بنانا ہے معاشرے کو اتحاد و یکجہتی کی جتنی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہ تھی۔ اس بنا پر کہ علمائے کرام سے گزارش ہے کہ منبر امام حسین علیہ السلام سے امن و امان ،بھائی چارے، روا داری، تحمل و برداشت اور اتحاد کا درس دیں۔ اس لئے کہ عشرہ محرم کے دوران امن و امان کی فضا برقرار رکھنا اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہم سب کی دینی اور قومی ذمہ داری ہے اور ہر شہری کو چاہیے کہ وہ ایسے الفاظ استعمال کرنے سے اجتناب کرے جس سے کسی دوسرے مسلمان بھائی کی دل آزاری ہو،تمام مسالک کے علماءکرام کے پیروکاروں کو" اپنے مسلک کو نہ چھوڑو، کسی کے مسلک کو نہ چھیڑو" کی پالیسی اپنانی چاہیے اور ایک دوسرا کا حترام کرتے ہوئے امام حسین علیہ السلام  کے عظیم الشان  تحریک  کا مطالعہ کریں۔

کورونا وائرس کا خطرہ ابھی موجود ہے، اگر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد نہیں کیا جاے تو دوبارہ وبا پھیل سکتی ہے۔ امید کرتے ہیں کہ ماہ محرم الحرام میں علماہ  کرام اور خطباء حضرات، عوام کو معاشرتی دوری کے اقدامات اور چہرے پر ماسک پہننے  کی سفارش کرینگے ۔ملت ہندوستان نے ایام کرو نا میں امدادی کاموں میں بھی  بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور امید ہے کہ ملت ہندوستان اس سال بھی کرونا کے ایام میں   فقراہ ، مساکین اور محتاجوں کی مدد کرنے میں بھی دریغ نہیں کرے گی اس لیے کہ یہی ہماری انسانی اور دینی زمہ داری ہے  ۔ 

تبصرہ ارسال

You are replying to: .