۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین ضلع چینیوٹ

حوزہ/ مقررین نے ماہ محرم الحرام میں بانیان و شرکاء کی ذمہ داریوں نیز قرآن کی روشنی میں  اصل توحید کے تصورات ،عقائد امامیہ کے پرچار اور تحفظ کے حوالے سے ذاکرین و خطباء کی ذمہ داریوں سے تفصیلی آگاہی دی ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،چنیوٹ/ مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین چینیوٹ کی جانب سے تحفظ عزاداری کانفرنس مدرسہ اہلبیت جامعہ بعثت میں منعقد ہوئی جس میں ضلع چینیوٹ کے مختلف علاقوں بالخصوص بھوانہ لالیاں ، رجوعہ سادات اور چینیوٹ سٹی سے ذاکرات شریک ہوئیں ایم ڈبلیو ایم شعبہ خواتین چینیوٹ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل محترمہ حنفیہ عمر دراز بھی اس موقع پر موجود تھیں تحفظ عزاداری کانفرنس سے  مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی محترمہ معصومہ نقوی ، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی مولانا شبیر بخاری ، وائس چیئرمین جامعہ  بعثت مولانا حیدر نقوی ، اور مولانا حسن مھدی کاظمی صاحب نے خطاب کیا تمام مقررین نے ماہ محرم الحرام میں بانیان و شرکاء کی ذمہ داریوں نیز قرآن کی روشنی میں  اصل توحید کے تصورات ،عقائد امامیہ کے پرچار اور تحفظ کے حوالے سے ذاکرین و خطباء کی ذمہ داریوں سے تفصیلی آگاہی دی ۔

اس موقع پر خصوصی خطاب کرتے ہوے جناب مولانا حیدر نقوی صاحب کا کہنا تھا جو بھی مجلس پڑھیں صرف اللہ  کی رضا کے لیے ہو جو لوگوں سے تعریف سننے اور  انہیں خوش کرنے کے لیے پڑھے گا اسکا اجر اللہ کے پاس نہیں ہوگا ان کا کہنا تھا یہ منبر یہ مجالس پڑھنا توفیق الٰہی ہے یہ ایک زمہ داری ہے جسکے بارے میں خدا کی طرف سے سوال بھی ہوگا۔ نعروں کے لیے مجلس نہ پڑھیں صرف اللہ کے لیے خالص ہو کے اللہ کا پیغام پہنچائیں چاہے اس کے لیے لوگ اپ سے ناراض بھی ہوجائیں تو مسئلہ نہیں ہے انہوں نے مولا علی علیہ سلام کے ایک قول کا مفہوم بیان کرتے ہوے کہا  کہ لوگوں سے حاصل ہونے والی تعریف بے فائدہ ہے اگر بدلے میں اللہ سے ابدی ذلت ملے اوردنیا میں ملنے والی وقتی ذلت اچھی ہے اگر بدلے میں اللہ سے دائمی اجر مل جائے  جب جناب زینب عالیہ سلام اللہ علیھا کو مخاطب کرتے ہوے  یزید ملعون نے کہا کہ اللہ نے تمہیں ذلیل کیا جبکہ بی بی نے جوابا کہا کہ ما رایت الا جمیلا ۔ دوران خطاب مجلس پڑھنے کے عوض ملنے والے ھدیہ سے متعلق ایک سوال  کے جواب میں مولانا حیدر نقوی نے کہا کہ مجلس پڑھنے کا ھدیہ  طے کر کے لیں تو اشکال ہیں اور طے نہ کریں  بانیان اپنی مرضی سے جو دیں وہ قبول کریں تو جائز ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .