حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ محرم الحرم میں پولیس انتظامیہ کی بیجا سختی ،زیادتی اور مختلف علاقوں میں تعزیوں کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری مولانا سیدکلب جواد نقوی نے کہاکہ یہ سب اس لیے ہورہاہے کہ اب تک محرم کے لیے گائیڈ لائن جاری نہیں کی گئی ۔اگر پولیس کی یہ زیادتیاں اور مظالم نہیں رکے ،اور گائیڈ لائن جاری نہیں کی گئی تو کل سے احتجاجاََ امام باڑہ غفران مآب میں مجلس نہیں ہوگی ۔
مولانانے کہاکہ پولیس مختلف علاقوں میں شیعوں پر بیجا سختی اور زیادتی کررہی ہے کیونکہ ان کے پاس کوئی گائیڈ لائن نہیں ہے ۔جونپور کے علاقے شاہ گنج میں پولیس نے گھروں میں گھس کر تعزیوں کی بے حرمتی کی اور لکھنؤ سمیت دیگرعلاقوں میں کالے پرچم لگانے اور تعزیے رکھنے پر پابندی لگارکھی ہے ۔مولانانے کہاکہ پولیس اور سرکار کا رکا رویہ ظالمانہ اور قابل مذمت ہے ۔انتظامیہ نے ابھی تک محرم کے سلسلے میں کوئی گائیڈ لائن جاری نہیں کی ،یہی وجہ ہے کہ پولیس جگہ جگہ ظلم کررہی ہے۔آخر سرکار گائیڈ لائن کیوں جاری نہیں کرتی ؟۔ہماری چھوٹی سی قوم کے خلاف اتنا ظلم کیوں ہورہاہے ؟۔مولانانے بتایاکہ ایک بار لکھنؤ میںمہاتما بدھ کے مجسمے کی توہین کی گئی تھی آج تک ان لوگوں کے خلاف مقدمہ چل رہاہے ۔اور پولیس کے ذریعہ ہمارے تعزیوں کی توہین کی جارہی ہے اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوتی ،اس لیے ہم احتجاجاََ کل سے امام باڑہ غفران مآب میں مجلس نہیں پڑھیں گے ،جب تک پورے اترپردیش کے لیے مناسب گائیڈ لائن جاری نہیں ہوتی ۔مولانانے کہاکہ گھروں میں تعزیہ رکھنے اور کالے پرچم لگانے سے کونسا کورونا پھیلتاہے ؟۔ یہ سراسرا ظلم ہے ۔
مولانانے کہاکہ شیعوں کو ہر سیاسی پارٹی کے زمانے میں کچلا اور دبایا گیا یہی صورتحال بی جے پی کے زمانے میں بھی جاری ہے جو قابل مذمت ہے،جس سے ہماری قوم میں بیحد غم و غصہ ہے ۔اگر پولیس کی زیادتی کا یہی سلسلہ جاری رہا اور محرم کے لیے گائیڈ لائن جاری نہیں ہوئی تو ہم کل سے امام باڑہ غفران مآب میں احتجاجاً مجلس نہیں پڑھیں گے ۔