۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
کشمیر

حوزہ/ آج آٹھویں محرم 1443 کو ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں نہتے عزاداروں پر ہندوستان کی فوج اور پلیس کا بے تہاشا تشدد۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/اسلامی سکالر امام جمعہ و جماعت حجۃ السلام آغا سید عابد حسین حسینی نے مظلوم عزاداروں پر فوج اور پولیس کی طرف سے کئے گئے تشدد کی مذمت کی اور اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سلام ہو ان عزاداروں پر جو ذلت کی زندگی پر عزت کی موت کو ترجیح دیتے ہیں اور موجودہ دور کے یزیدیت کو برملا کرکے حسینت کا تبلیغ کرتے ہیں ہمیں ان جوانوں پر فخر ہیں جنکے زخموں کا ملحم سیدہ کونین علیہا سلام کرے گی کیونکہ وہ جان کی بازی لگا کر ظالموں کے لاٹھیوں اور ٹیرگیسوں کا سامنا کررہے ہیں۔

مولانا نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ نا انصافی ہوگی اگر ہمارے علماء، دانشمندان، خطباء، ذاکرین اور راہنما اس ظلم و تشدد پر سکوت کریں گے اور یہ ظلم عظیم ہوگا اگر ہمارے ان نہتے مظلوم عزادار جوانوں کو جیل کے سلاکھوں کے پیچھے دھکیل دیا جائے اور باغیرت عزادار خاموش رہیں یہ ہم سب کا فرض ہے کربلاء سے درس ظلم ستیزی پر عمل پیرا ہو اور ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں کہ کشمیر میں ہر طرح کے مظالم کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کی پامالی اور دینی آزادی کا قلع قمع کیا جارہے ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے تیس سال سے اس جلوس عزاداری پر پابندی عائد ہے جبکہ اس سال انتظامیہ نے علی اعلان کہا تھا جلوس پر کوئی پابندی نہیں ہوگی اس کے باوجود عزاداروں پر کشمیر کے مرکزی شہر لالچوک سرینگر میں بے تہاشا ظلم کیا گیا عزاداروں پر لاٹھیاں برسائی گئی ٹیرگیس شلنگ کی گئی اور درجنوں کی تعداد میں عزاداروں کو جیل کے سلاکھوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا ہے

تبصرہ ارسال

You are replying to: .