۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
آیت اللہ العظمی سیستانی کا عراق میں ہونے والے انتخابات کے بارے میں پیغام

حوزہ/ نجف اشرف میں آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی کے دفتر نے انتخابات کے بارے میں ایک پیغام جاری کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نجف اشرف میں آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی کے دفتر نے انتخابات کے بارے میں ایک پیغام جاری کیا ہے جسکا مکمل متن اس طرح ہے:

بسم الله الرحمن الرحيم

اعلی دینی قیادت ہر ایک کی آنے والے انتخابات میں شعورانہ اور ذمہ دارانہ شرکت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، اس میں موجود کچھ خامیوں کے باوجود ملک کے مستقبل کے لیے یہ ہی سب سے محفوظ راستہ ہے اور امید ہے کہ مستقبل ماضی سے بہتر ہو گا اور انہی (انتخابات) کے ذریعے ملک کو انتشار اور سیاسی رکاوٹوں کے پاتال میں گرنے کے خطرے سے بچایا جا سکتا ہے۔

ووٹروں کو ماضی کے تجربات سے سبق سیکھنا چاہیے اور اپنے ووٹوں کی قدر و قیمت اور ملک کے مستقبل کی تشکیل میں ان کے اہم کردار سے آگاہ رہنا چاہیے، تاکہ وہ اس اہم موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ریاست کی انتظامیہ میں حقیقی تبدیلی لائیں اور بدعنوان اور نااہل ہاتھوں کو اس کے اہم ڈھانچے سے دور ہٹا دیں، اور ایسا کرنا بالکل ممکن ہے بشرطیکہ باشعور افراد مل کر مؤثر طریقے سے انتخابی عمل میں حصہ لیں اور اپنے اختیار کو بہتر طریقے سے استعمال کریں، بصورت دیگر سابقہ ​​پارلیمنٹ کی ناکامیاں اور اس سے پیدا ہونے والی حکومتیں پھر سے تشکیل پائیں گی، اور اس وقت پچھتاوے کا وقت بھی نہیں ہو گا۔ اعلی دینی قیادت آج پھر اُسی بات پر زور دیتی ہے کہ جو اس نے گزشتہ انتخابات سے پہلے کہی تھی کہ وہ کسی امیدوار یا پارٹی کی بالکل بھی حمایت نہیں کرتی، اور یہ سب ووٹروں کے اطمینان اور ان کی رائے پر منحصر ہے۔

لیکن دینی قیادت اس بات پر زور دیتی ہے کہ وہ اپنے انتخابی حلقوں میں امیدواروں کے کردار کی اچھی طرح سے جانچ پڑتال کریں اور ان میں سے صرف نیک اور ایماندار امید وار کو منتخب کریں، کہ جو عراق کی خودمختاری، سلامتی اور خوشحالی کا خواہاں ہو اور اس کی اصل اقدار اور اعلیٰ مفادات کا امین ہو۔ لہذا نااہل افراد، بدعنوانی میں ملوث لوگوں، عراقی عوام کی اقدار پر یقین نہ رکھنے والوں، اور پالیمنٹ کی کرسی کو غیر آئینی کاموں کے لیے استعمال کرنے والوں کو بااختیار بناتے سے ہوشیار رہیں کہ جو ملک کے مستقبل کے لیے بہت بڑا خطرہ ہیں۔

دینی قیادت نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ انتخابات کے منتظمین کو چاہیے کہ وہ پرسکون اطمینان بخش انتخابی ماحول میں انتخابات کے انعقاد کے لیے کام کریں اور پیسے، غیر قانونی ہتھیاروں اور بیرونی مداخلت کے مضر اثرات سے اسے دور رکھیں، اور انتخابی عمل کی شفافیت کا مکمل خیال رکھیں اور ووٹروں کے ووٹوں کی حفاظت کریں، کیونکہ یہ ان کے پاس امانت ہیں۔ بیشک اللہ ہی کامیابی دینے والا ہے۔

(21/صفر/1443 ہجری) - (29/9/2021)

دفتر سید سیستانی (دام ظلہ) - نجف اشرف۔

آیت اللہ العظمی سیستانی کا عراق میں ہونے والے انتخابات کے بارے میں پیغام

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .