۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مغل مسجد

حوزہ/ مسجد کی منتظمہ کمیٹی نے یہ فیصلہ شیعہ علماء اور ذاکرین کی موجودگی میں کیا۔علماء نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ باطل عقائد کی تبلیغ اور تروج کو روکنا شیعہ عقائد کے تحفظ کے لئے بہت ضروری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ممبئی کی تاریخی مغل مسجد "مسجد ایرانیان" کی منتظمہ کمیٹی نے یہ تاریخی فیصلہ کیا ہے کہ اخباری ملنگی اور نصیری ذاکرین کو مسجد کے منبر پر بیٹھنے نہیں دیا جائےگا۔ مسجد کی منتظمہ کمیٹی نے یہ فیصلہ شیعہ علماء اور ذاکرین کی موجودگی میں کیا۔علماء نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ باطل عقائد کی تبلیغ اور تروج کو روکنا شیعہ عقائد کے تحفظ کے لئے بہت ضروری ہے۔

علماء نے ملک کی دیگر مساجد اور امام بارگاہوں کے ذمہ داروں سے بھی اپیل کی کہ نصیریت، اخباریت اور ملنگیت کی تبلیغ کرنے والے ذاکروں، خطیبوں اور علما کو اپنے منبروں کا استعمال نا کرنے دیں۔ میٹنگ میں شیعہ علماء اور ذاکرین نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ شیعہ عقائد کی تبلیغ کے نام پر باطل عقیدوں کو بڑھاوا دیا جارہا ہے اور بھولے بھالے لوگوں کے عقیدوں کو بگاڑ کر آئمہ اطہار کی تعلیمات سے دور کیا جارہا ہے۔ اخباری،ملنگی اور نصیری نظریات کو روکنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

مغل مسجد کی منتظمہ کمیٹی کے ذمہ داروں کے مطابق ملنگی،اخباری اور نصیری نظریات کے حامل افراد کے مسجد میں داخل ہونے پر پابندی نہیں ہے لیکن انکو مسجد کا منبر اپنے نظریات اور خیالات کی تبلیغ اور ترویج کے لئے استعمال نہیں کرنے دیا جائےگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .