حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاسداران عزاء کمیٹی پاکستان کے زیر اہتمام امام بارگاہ حسینیہ حسن آباد ملتان میں تمام علما کرام و قائدیں کا اجلاس ہوا۔ جس میں تمام تنظیموں نے شرکت کی۔
رپورٹ کے مطابق پاسداران عزاء کمیٹی پاکستان کے زیر اہتمام مشترکہ اجلاس میں مرکزی صدر برادر وجاہت علی مرزا کا کہنا تھا کہ آج ایک بار پھر ملک میں صحابہ کے نام پر فرقہ واریت کو ہوا دی جارہی ہے تاکہ سنی اور شیعہ کو آپس میں لڑایا جاسکے اور فرقہ واریت کی آگ میں جھونک دیا جائے ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ فرقہ واریت پھیلانے والے عناصر اسلام دشمن ہیں۔ صحابہ کے نام پر کچھ لوگوں نے اہل بیت کی گستاخی کی ہے جو کسی قیمت پر قابل قبول نہیں پاکستان کی عوام اہل بیت اور صحابہ کرام سے بہت محبت رکھتی ہے لیکن چند تکفیری عناصر ملک کا امن خراب کرنے میں مصروف ہیں۔
اجلاس میں شریک شیعہ علماء کونسل پاکستان کے نمائندگان کا مزید کہنا تھا کہ اتحاد ملت وقت کی اہم ضرورت ہے۔ جس کے ذریعے آپ بڑے سے بڑے لشکر کو شکست دے سکتے ہیں۔ صدر آئی ایس او کا کہنا تھا کہ فرانس میں قرآن مجید کی بے حرمتی اور پیغمبر اسلام کے گستاخانہ خاکے افسوس ناک ہیں حکومت کو چاہیے کہ فرانس سے سفارتی تعلقات ختم کر دے اجلاس میں تمام علماء کرام و ذاکرین اور شیعہ تنظیموں کی طرف سے مطالبہ کیا گیا کہ مجالس اور جلوس ہائے عزاء پر جو ایف آئی آر درج کی گئی ہے ان کو فی الفور واپس لیاجائے۔ تمام علماء و قائدین کی طرف سے توہین صحابہ کرنے والے تمام عناصر کی مذمت کی گئی اور کراچی میں کالعدم سپاہ صحابہ کی طرف سے مسجد و امام بارگاہ پر پتھراؤ اور فائرنگ پر غم و غصے کا اظہار کیا گیا۔
اس اجلاس میں شیعہ علماء کونسل، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان، عزاداری کونسل پاکستان، انجمن لائسنس داران جنوبی پنجاب، تحفظ عزاداری کونسل، مدرسہ شہید مطہری، علی یونیورسٹی، سجادہ نشین دربار شاہ شمس، سجادہ نشین دربار لال شاہ، مختلف امام بارگاہ کے متولیان، ماتمی سنگتوں کے سالار،سابقین آئی ایس او ،وکلا برادری، سماجی و تنظیمی شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاسداران عزا کمیٹی پاکستان کی مرکزی کابینہ اور سپریم کونسل کے ممبران موجود رہے۔