حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے واضح کیا ہے کہ یکساں نصاب تعلیم سمیت علمی معاملات کا تعلق علمی اوردینی حلقوں سے ہے۔
ہر مسلک کے ذمہ دار علماء، دینی جماعتیں اپنے مسلک کی نمائندگی کرتی ہیں جبکہ ہزاروں بے گناہوں کے قتل میں ملوث کالعدم دہشت گرد عناصر کو کوئی بھی مسلک قبول نہیں کرتا۔اہل سنت علماءاور جماعتوں سے مطالبہ ہے کہ امن دشمن تکفیری عناصر کو اپنی ترجمانی کی اجازت نہ دیں۔ ہمیشہ کی طرح اپنے موقف کو احسن انداز میں پیش کرتے رہیں۔ امن وامان کے ذمہ دار ریاستی ادارے بھی کالعدم دہشت گرد عناصر کی شرانگیزی کا نوٹس لیں۔
علامہ مرید نقوی نے کہا شیعہ اور اہل سنت کے مابین صدیوں پرانے فقہی و عقیدتی مسائل پر فریقین کے ذمہ دار علماء و دانشور ہمیشہ آداب و تہذیب کے دائرے میں گفت و شنید، علمی مکالمہ و مناظرہ کرتے رہتے ہیں۔امن دشمن عناصر کو ان معاملات میں دخل دینے کا کوئی حق نہیں۔ان کی طرف سے دھمکیوں کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مکتبِ اہل بیتؑ کے علماءنے تاریخی، فقہی، عقیدتی مسائل کوہمیشہ آیات ، روایات اور فریقین کی معتبر کتب و منابع کے حوالے سے پیش کیا ہے۔ یکساں نصاب اور صدیوں سے رائج درود پاک میں تبدیلی کی حالیہ افسوسناک کوشش میں بھی شیعہ علماءو جماعتوں نے اِسی روش کی پاسداری کی۔