۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مرحوم آغا سید مصطفی الموسوی الصفویؒ

حوزہ/ مقررین نے کہا کہ مرحوم ایک مرد درویش متقی اور مدبر دینی رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ سیاسی فہم اور ادراک بھی رکھتے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بڈگام/ علمدار کربلا حضرت ابوالفضل العباس ؑ کی مادر گرامی جناب ام البنین ؑ کےیوم وفات اور مرحوم حجت الاسلام والمسلمین آغا سید مصطفیٰ الموسوی الصفویؒکی 20ویں برسی کی مناسبت سے مرکزی امام باڑہ بڈگام میں پروقار مجلس عزا کا انعقاد کیا گیا جس میں ہزاروں عقیدت مندوں نے شرکت کی۔

مجلس کے آغاز میں مرحوم کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی گئی تنظیم کے مرکزی ذاکرین ذاکرسید محمد انیس الموسوی اور ذاکر تصدق حسین نے مرثیہ خوانی کی اور کئی علمائے دین نے صدر مرحوم کے خدمات اور کارناموں کو یاد کیا مجلس میں انجمن شرعی شیعیان کے صدر حجت الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی بھی موجود تھے۔

مقررین نے مرحوم کو شاندار خراج عقدیت پیش کرتے ہوئے مرحوم کے دینی علمی اور تنظیمی خدمات پر روشنی ڈالی مقررین نے کہا کہ مرحوم ایک مرد درویش متقی اور مدبر دینی رہنما ہونے کے ساتھ ساتھ سیاسی فہم اور ادراک بھی رکھتے تھے، مرحوم نے اہلبیت نبویؑ کی سیرت و کردار کو مشعل راہ بنا کر اپنے پیشرو اور زعیم خانوادہ بانی انجمن شرعی شیعیان حجت الاسلام والمسلمین آغا سید یوسف الموسوی الصفویؒ کی اطاعت اور فرمان برداری کا شاندار مظاہرہ کیا اور اس سلسلے میں بانی انجمن شرعی کو کبھی بھی شکایت کا موقع نہیں دیا آپ ایک جان نثار سپاہی کی طرح بانی انجمن شرعی کے ہر حکم کو زمینی سطح پر عملانے کے لئے ہر وقت کمر بستہ رہے، مرحوم نے تنظیم کی تشکیل میں کلیدی رول ادا کیا اور تنظیم کو فعال بنانے کے لئے ہمیشہ مصروف عمل رہے۔

مقررین نے کہا کہ بانی انجمن شرعی کی وفات کے بعد مرحوم خانوادہ کی سنت اور ایقاذالعباد کے مطابق زعیم خانوادہ ہوئے تو انہیں ہر طرف حوصلہ شکن حالات کا سامنا ہوا لیکن مرحوم نے عزم و استقلال استقامت کا مظاہرہ کرکے اپنے اسلاف کے دینی مشن کو بام عروج تک پہنچایا۔

اس موقع پر مقررین نے شہید آیت اللہ باقر النمرؒ اور شہید حاج قاسم سلیمانیؒ کے کارناموں کو بھی یاد کیا اور انکی عظیم شہادتوں کو عقیدت کا خراج نذر کیا مجلس کے اختتام پر صدر انجمن شرعی شیعیان نے دعائیہ کلمات دہرائے اور شرکاے مجلس کا شکریہ ادا کیا ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .