حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غرناطہ جامع مسجد اگلے سال اپنی بیسویں سالگرہ منائے گی۔ اس علاقے میں سب سے پہلے اسلام قبول کرنے والے اسپین کے ایک شخص نے مذاق میں کہا کہ یہاں مسلمانوں کی تعداد اتنی ہے کہ وہ اس وقت ایک ٹیکسی میں سوار ہو سکتے ہیں، لیکن اب صورتحال مختلف ہے۔ مسجد کے ڈائریکٹر کے مطابق، سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ غرناطہ اور اس کے آس پاس تقریباً ۳۶ ہزار مسلمان رہتے ہیں، جن میں سے ۳ ہزار ہسپانوی ہیں۔ اس مسجد کے امام جماعت رشید نے اس سرزمین میں اسلام کے پیروکاروں کے بڑھنے کی وجوہات بیان کی ہیں۔
رشید کا غرناطہ ڈیجیٹل نیوز ایجنسی کے ذریعہ انٹرویو اسی مسجد میں لیا گیا، جہاں ننگے پاؤں داخل ہونا رہتا ہے۔ رشید ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے غرناطہ میں مقیم ہیں۔ فرانس میں پیدا ہوئے، وہ انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے ۲۱ سال کی عمر میں سپین آئے تھے۔ انہوں نے 18 سال قبل ہیلوا کی ایک خاتون سے شادی کی ۔ اپنی مستقبل کی ملازمت کے لیے اس کا منصوبہ قرطبہ میں ہی اپنا نام کمانا تھا، لیکن خدا کو کچھ اور ہی منظور تھا۔
غرناطہ کی مسلم کمیونٹی اب اپنی تیسری نسل میں ہے۔ رشید کے مطابق، پہلی نسل وہ تھی جنہوں نے مسجد کی تعمیر کے لیے جدوجہد کی اور اس کی تعمیر اور لوگوں کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے اپنی زندگی کا ایک حصہ قربان کیا۔ "ان کا کام بہت مشکل اور پیچیدہ تھا،" رشید کہتے ہیں کہ میں ذاتی طور پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کیونکہ اگر وہ نہ ہوتے تو میں یہاں نہ ہوتا۔
غرناطہ مسجد کے امام نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ ہسپانوی ہیں۔ ان کے خون میں ہسپانوی ثقافت ہے لیکن اسلام سے آشنا ہونے کے بعد مسلمان ہو گئے۔ لوگوں کو غلطیاں نہیں کرنی چاہئیں اور یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ ان کے پاس عرب ثقافت ہے۔ وہ ہسپانوی ثقافت کے حامل مسلمان ہیں۔ انہوں نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کرنے کا فیصلہ کیا۔
خطیب مسجد نے کہا کہ غرناطہ میں اسلام کی طرف رجحان میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جن میں سے اکثر نوجوان ہیں، وہ ذمہ دار نوجوان ہیں جنہوں نے اپنی زندگیوں اور اس راستے کے بارے میں سوچا جو وہ اختیار کرنا چاہتے ہیں، مجھے ان نوجوانوں سے بات کرنا بہت ہی اچھا لگتا ہے۔
رشید کا خیال ہے کہ غرناطہ میں مسلم آبادی میں اضافے کے دو اہم عوامل ہیں، پہلا: مسلم تارکین وطن کی تعداد میں اضافہ ، دوسرا: غیر مسلموں کا اسلام قبول کرنا ہیں، جن میں سے کچھ نے مسلمان سے شادی کرنے کے بعد اسلام قبول کیا ہے۔