۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
محترمہ شاہین اسلام

حوزہ/ مذہب اسلام نے خواتین کو بڑے حقوق دیئے ہیں، لیکن مسلم خواتین ان حقوق سے محروم ہیں۔ باتیں بہت ہوتی ہیں لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس نظر آتے ہیں۔ ایسے میں مرد حضرات کے ساتھ خواتین کو بیدار ہونے کی ضرورت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنؤ/ عالمی یوم خواتین کے موقع پر محترمہ شاہین اسلام، سینئر کیرئر کونسلر نے کہا کہ آج پوری دنیا میں عالمی یوم خواتین منایا جا رہا ہے لیکن صرف ایک دن کچھ کرنے یا ان کے حقوق پر لکھنے سے کیا حاصل ہو گا؟ یہ بڑا سوال ہے۔ اگر مسلم خواتین کی بات کریں تو بڑے علماء سے لے کر دانشوران تک کہیں گے کہ اسلام نے 1400 سال قبل خواتین کے حقوق بتا دیتے تھے، اس میں کوئی کسی کو بھی شک و شبہ نہیں۔

اب موجودہ وقت کی بات کریں تو قرآن و حدیث کی باتیں صرف کتابوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔ یہ غلطی یا ذمہ داری کس کی ہے؟ کوئی بھی اسے قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔

شاہین اسلام، سینئر کیرئر کونسلر نے بتایا کہ 'جہاں تک خواتین کے حقوق کی بات ہے تو قرآن نے واضح طور پر بتا دیا ہے، لیکن اگر وہ زمینی سطح پر نہیں دیے جا رہے ہیں تو ہم لوگ اس کے خود ذمہ دار ہیں۔ کیونکہ جن حقوق کے تعلق سے ہمیں قرآن و حدیث سے بتایا گیا ہے اس پر ہم عمل نہیں کر رہے ہیں۔

سینئر کونسلر شاہین اسلام نے کہا کہ' اسلام میں تعلیم کی بہت اہمیت ہے۔ لہذا خواتین کو بھی علم کے شعبہ میں نمایاں کردار ادا کرنا چاہیے۔ لڑکے ہوں یا لڑکیاں سبھی کو تعلیم دینا ضروری ہے، لیکن کچھ مخصوص معاملوں میں لڑکیوں کی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کیونکہ آنے والے وقت میں وہ ایک ماں کے طور پر آنے والی نسل کا معمار بنتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہمیں خواتین کو خصوصی طور پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات، صحابہ کرام اور اس دور کی خواتین کے بارے میں پڑھنا چاہیے۔

عالمی یوم خواتین کے موقع پر بڑے پیمانے پر سمینار منعقد کئے جاتے ہیں، جہاں پر خواتین حقوق پر خوب بحث و مباحثہ ہوتا ہے اور پھر سال بھر خاموشی چھا جاتی ہے۔ ہمیں پوری ایمانداری سے اس ضمن میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اسلام نے خواتین کو بااختیار بنانے کے حقوق دیئے ہیں ضرورت ان پر عمل کرنے کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم پرسنل لا بورڈ، مدارس اور دوسری تنظیموں کے ذمہ داران کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس ضمن میں کام کریں اور عوام کو بیدار بھی کریں۔ ہمارے معاشرے کی خواتین کے اندر یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ 'اگر وراثت میں انہیں حق دیا جاتا ہے تو ان کے بھائیوں سے تعلقات منقطع ہوجاتے ہیں جبکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .