حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مدیر حوزہ علمیہ امام محمد باقر (ع) و صدر محترم شیعہ علماء کونسل صوبہ جموں، حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید مختار حسین جعفری نے حجاب کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے پر رد عمل پیش کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کورٹ کے غیر آئینی فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ، لگتا ہے ان کی معلومات بہت ناقص ہیں ان کو یہ پتہ نہیں ہے کہ کوئی مذہب ایسا نہیں ہے جس میں حجاب نہ ہو یہ مذہب ہی ہے جس نے انسانوں کو انسانیت سکھائی ہے دنیا میں ساری انسانی قدریں مذہب کی دین ہیں۔
مولانا موصوف نے تمام امت اسلامیہ سے تقاضا کیا کہ اس فیصلے کے خلاف سخت بیانات آنے چاہئیں اور اس پر اوپن ڈیبیٹ ہونا چاہیے۔
مزید کہا کہ ہم دنیا کے تمام انسانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ کرناٹک کورٹ کے اس غیر انسانی، غیر عاقلانہ، غیر منصفانہ، جانبداری اور سیاست پر مبنی فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اور ان ججوں کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا جائے۔ ہم تمام مسلمانوں کی طرف سے ہندوستانی حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ بار بار مذہبی امور میں مداخلت کا سلسلہ بند کیا جائے نیز ججوں کی جس بینچ نے یہ غیر علمی اور جاہلانہ فیصلہ کیا ہے ان کی تعلیمی اسناد کو چیک کیا جائے۔
مولانا نے کہا کہ اس فیصلے کے خلاف تمام مسلمانوں بلکہ تمام مذہب پرست انسانوں کو پر امن احتجاج کرنا چاہیے، جن مسلمانوں نے اس فیصلے کی کسی بھی سطح پر حمایت کی ہے وہ معافی مانگیں ورنہ انہیں بھی تیاگی قرار دیا جائے کیونکہ حجاب کی مخالفت بھی قرآن مجید کی مخالفت ہے۔