۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
حجاب

حوزہ/ عدالت نے کہا کہ حجاب اسلام کے مذہبی عمل کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ طلباء اسکول یونیفارم پہننے سے انکار نہیں کر سکتے۔ اسکول یونیفارم سسٹم کو برقرار رکھنے کے لیے ایک معقول پابندی عائد کی گئی ہے اور کرناٹک حکومت کے 5 فروری کے حکم کو کالعدم قرار دینے کے لیے کوئی کیس نہیں بنایا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کرناٹک ہائی کورٹ نے حجاب معاملے پر اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ اسلام میں حجاب پہننا ضروری نہیں ہے، اس لیے اسکول اور کالجز میں حجاب پر عائد پابندی جائز ہے۔اس کے بعد کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی سُپریم کورٹ میں داخل کی گئی ہے۔ کالجز کی 6 مسلم طالبات نے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ یہی تمام لڑکیاں ہائی کورٹ میں بھی درخواست گزار تھی۔دوسری جانب عدالت کے فیصلے کے بعد مسلم سماج میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔

عدالت نے کہا کہ حجاب اسلام کے مذہبی عمل کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ طلباء اسکول یونیفارم پہننے سے انکار نہیں کر سکتے۔ اسکول یونیفارم سسٹم کو برقرار رکھنے کے لیے ایک معقول پابندی عائد کی گئی ہے اور کرناٹک حکومت کے 5 فروری کے حکم کو کالعدم قرار دینے کے لیے کوئی کیس نہیں بنایا گیا ہے۔اس کا مطلب ہے کہ ہائی کورٹ نے کرناٹک حکومت کے فیصلے کو منظور کر لیا ہے۔ یوں ایک بار پھر سیاست میں ہلچل شروع ہوگئی۔اس فیصلے کے بعد مختلف سیاسی رہنماؤں کے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو مذہبی آزادی کے خلاف بتایا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کی خصوصی بینچ نے حجاب کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے حجاب کو اسلام کا اہم حصہ نہیں بتایا۔ عدالت کے مطابق حجاب اسلام کا اہم پارٹ نہیں ہے۔ ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی تمام درخواستوں کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ حجاب پہننا اسلام میں ضروری نہیں ہے۔کرناٹک ہائی کورٹ کے مطابق حجاب کو اسلام میں ضروری نہیں مانا گیا ہے۔ عدالت نے حجاب پہننے سے متعلق دائر تمام عرضیوں کو خارج کردیا۔

واضح رہے کہ کرناٹک کے کچھ کالجز میں عائد حجاب پر پابندی کو ہائی کورٹ نے برقرار رکھا اور تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی تمام عرضیوں کو خارج کر دیا۔عدالت نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ حجاب پہننا اسلام میں ضروری عمل نہیں ہے، لہٰذا ڈریس کوڈ سے متعلق حکومت کی ہدایت کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Inam ali shah IN 20:06 - 2022/03/15
    0 0
    ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی تمام درخواستوں کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ حجاب پہننا اسلام میں ضروری نہیں ہے۔ کرناٹک ہائی کورٹ کے مطابق حجاب کو اسلام میں ضروری نہیں مانا گیا ہے۔ عدالت نے حجاب پہننے سے متعلق دائر تمام عرضیوں کو خارج کردیا۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ہائی کورٹ میں بیٹھے ہوئے ان افراد کی تعلیمی لیاقت کیا ہے یہ وہ افراد ہیں جن کو اسلام کے الف سے بھی آشنائی نہیں ہے تو پھر اسلام میں ضروری ہے یا نہیں یہ بتانے والے وہ کون ہوتے ہیں اس سے صاف پتہ چل رہا کہ ملک کس طرف جا رہا ہے ملک کو بربادی سے بچانے کی ضرورت ہے