حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حیدرآباد دکن(تلنگانہ)ہندوستان/ان دنوں سوشل میڈیا پر لندن میں منعقد ایک پروگرام بنام ’’ GALA DINNER‘‘ میں خاک ِ شفاء یعنی خاک قبر حسین علیہ السلام کی نیلامی کا شرمناک واقعہ بڑی تیزی سے وائرل ہو رہا ہے۔اور اس کی مذمت میں بھی ذاکرین امام ِحسین ؑ کے بیانات آرہے ہیں اور آنے بھی چاہئیں کیونکہ خاک شفاء کی نیلامی انتہائی بے شرمی اور غیر اخلاقی عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔خاک کربلا کی ایسی بے حرمتی،خرید و فروخت یا نیلامی شاید ماضی میں کبھی نہیں ہوئی۔اس واقعہ سے محبا ن اہل بیتؑ اور عزاداران ِ امام حسین ؑ کے قلوب کو سخت صدمہ پہونچا ہے۔
اس موقع پر کچھ لوگ بر سبیل تذکرہ کہتے ہیں کہ قرآن مجید بھی تو شفاء ہے ۔قرآن مجید کی بھی توخرید و فروخت ہوتی ہے۔اسی طرح خاک کربلا بھی شفاء ہے اور اس کی بھی بصورت سجدہ گاہ و تسبیح خرید و فروخت ہوتی ،اور کربلا میں ان کی دوکانوں سے بازار سجے ہوتے ہیں۔
تو اس اشتباہ کے جواب میں عرض ہے کہ اولاً تو عام طور سے قرآن اور سجدہ گاہ و تسبیح کی قیمت نہیں کہی جاتی بلکہ ہدیہ کہا جاتا ہے۔ہدیہ ،خرید و فروخت کے موضوع سے الگ شئی ہوتی ہے۔قیمت وہاں کہی جاتی ہے جہاں خرید و فروخت ہوتی ہے۔ اور نیلامی کا مسئلہ بھی شرعاً خرید و فروخت سے جداگانہ ہوتا ہے۔
علمائے شریعت کے نزدیک لین دین کے وہ تمام معاملات جو کسی معاوضہ کی اساس پر طے پاتے ہیں ،بیع کہلاتے ہیں اس لیے بیع کا شرعی مفہوم یوں بیان کیا جاتاہے : والبیع نقل ملک إلی الغیر بثمن. ’’بیع کا معنی ہے قیمت کے عوض چیز کی ملکیت دوسرے کی طرف منتقل کرنا‘‘ خرید وفروخت کا جومعاملہ بھی ہو، اس میں تین چیزیں بنیادی حیثیت رکھتی ہیں :
1. معاملہ کرنے والے فریقین۔
2. وہ چیز جس کا سودا کیا جا رہا ہو۔
3. چیز کی قیمت۔
نیلام:فروخت کنندہ یوں کہے جو مجھے زیادہ قیمت دے گا، میں یہ چیز اس کو بیچ دوں گا۔یہ بھی اصل میں’’ مساومہ‘‘ کی ہی ایک قسم ہے جس میں فروخت کنندہ ایک متعین قیمت طلب کرنے کی بجائے خریداری کے خواہاں کو دعوت دیتاہے کہ وہ قیمت لگائیں اور جس کی بولی زیادہ ہو گی اس کے ساتھ بیع منعقد ہو جائے گی۔
نیلامی کے تصور سے ہی اس چیز کی بے قدری،بے وقعتی،بے عزتی اور بے حرمتی کی جانب تبادر ذہنی ہوجاتا ہے جس چیز کی نیلامی کا اعلان کیا جاتاہے۔ اس کے ثبوت کے لئےسرکاری و غیرسرکاری حلقوں میں ہونے والی نیلامی کے واقعات کی بے شمار مثالیں مل جائیں گی۔
ان مختصرالفاظ کے ساتھ ہم مجمع علماء و خطباء حیدرآباد کی جانب سے لندن میں ہوئے خاک کربلا کی نیلامی کے شرمناک واقعہ کو واقعۂ کربلا کو سبک بنانےکی اسلام دشمن عالمی سازش قرار دیتے ہیں اور اس کی کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اس پروگرام کا انعقاد کرنے والے،اس پروگرام میں شریک ہونے والے،اس پروگرام میں تقریر کرنے والے ذاکرین و خطباء،اس پروگرام میں نعت خوانی کرنے والے، نوحہ خوان و شعراء وغیرہ کی بھی مذمت کرتے ہیں اور ان کے توبہ اور معافی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
خادم قوم
حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ
بانی و سرپرست مجمع علماء وخطباء حیدرآباد دکن
تاریخ:۲۶؍مارچ ۲۰۲۲ء