حوزہ نیوز ایجنسی । حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں کہ حضرت رسول خدا جب ماہ رمضان کا چاند دیکھتے تو قبلہ رخ ہو کر یہ دعا مانگتے۔
﴿اَللَّھُمّ أَھِلَّہُ عَلَینَا بالاَمنِ وَالایمَانِ وَالسَّلاَمَةِ وَ الاسلاَمِ وَ العَافِیَةَ المُجَلَّلَةِ وَ الرِّزْقِ الوَاسِعِ وَدَفعِ الأسقَامِ وَ تِلاَ وَةِ القُرآنِ والعَونِ عَلَی الصَّلَوةِ وَالقِیَا مِ اَللَّھُمَّ سَلِّمنَا لِشَھرِ رَمَضَانَ و وَسَلَّمہ‘ لَنَا و تَسَلَّمْہُ مِنَّا حَتّٰی یَنقَضِیَ شَھرُ رَمَضَانَ وَقَدغَفَرتَ لَنَا وَرَحِمْتَنا ﴾
خداوندا ! اس ماہ میں مجھ پر امن ، ایمان ، سلامتی ، اسلام ، عافیت ، تندرستی ، رزق واسع ، بیماریوں کے مقابل تحفظ ، تلاوت قران کریم ، نماز و قیام کی توفیق و مدد عنایت فرما ! خداوندا ! ہمیں ماہ مبارک رمضان کے لئے سالم رکھ اور ماہ مبارک رمضان کو ہمارے لئے سالم قرار دے ، اور ہمیں اس ماہ کے اختتام تک سالم و محفوظ رکھ اس حال میں کہ ہماری گناہوں کو بخش دے ، اور ہمیں اپنی رحمت و مغفرت کے سایہ میں قرار دے ۔
پھر لوگوں کی طرف دیکھ کر فرمایا اے مسلمانو! جب رمضان کا چاند نظر آئے تو شیطان مردود کو زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے آسمان ، جنت اور رحمت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں ، اور دعائیں مستجاب ہوتی ہیں۔
اللہ کے پاس کچھ آزاد کرنے والے لوگ ہیں جنھیں ہر افطاری کے وقت آزاد کیا جاتا ہے ہر رات منادی ندا دیتا ہے کوئی سائل اور بخشش چاہنے والا ہے ؟ پروردگارا ہر خرچ کرنے والے کو پاداش اور جزا عطا فرما اور ہر بخیل کے مال کو تلف فرما ۔ !
یہاں تک کہ ماہ شوال کا چاند ظاہر ہوتا ہے تو مؤمنین کو ندا دی جاتی ہے ۔ سحر کو اٹھنے والو ! اپنے انعام لینے کیلئے نکلو، آج انعام کا دن ہے پھر حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا مجھے اس ذات کی قسم جس کے قبضہٴ قدرت میں میری جان ہے یہ انعام درہم و دینار نہ ہوں گے۔