۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا علی حیدر فرشتہ

حوزہ/ ل’’ اب عزاداران حسین ؑ کا فریضہ ہے کہ تبلیغ حسینیت کو استحصالی بیدردوں اور استعماری سوداگروں کے دستہائے نحوست سے بچاتے رہیں۔کسی کو اجازت نہیں ملنا چاہیئے کہ وہ حسینیت کو مفاد دنیا اور حصول اقتدار کے لئے استعمال کرے‘‘۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ صدر مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن (تلنگانہ) انڈیا نے محرّم الحرام کی آمد پر اپنے پیغام میں عزاداران حسین علیہ السلام کو تاکید کرتے ہوئے کہا کہ تبلیغ حسینیت کو استحصالی اور استعماری سوداگروں سے محفوظ رکھیں، جسکا مکمل متن اس طرح ہے؛ 

بسمہ تعالی 

من بکیٰ علی الحسین ؑ او ابکیٰ او تباکیٰ وجبت لہ الجنۃ (کامل الزیارات ابن قولویہ باب ۳۳ ،ص ۱۱۱ ،ج ۱۔ بحار الانوار ،علامہ مجلسیؒ ،جلد ۴۴ صفحہ  ۲۹۶۔۲۹۳)
عزاداران ِ مظلوم ِ کربلا ! السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
آگیا ماہ ِ محرم جس کا چاند دیکھتے ہی کروڑوں اربوں آنکھیں اشکبار ہو جاتی ہیں۔ہنستے مسکراتے پھول سے چہرے پژمردہ و غمزدہ ہو جاتے ہیں۔ عزاداروں کی روح کو بالیدگی و تازگی بخشنے والا محرم کا مہینہ آگیا۔محرم کی یاد منانا رسم نہیں بلکہ تعلیم و تربیت کا حصہ ہے۔اسلام کی نظر میں سال کے بارہ مہینوں میں دو مہینے اپنی عظمت و اہمیت اور برکت و فضیلت کے اعتبار سے جدا گانہ خصوصیت و انفرادیت و امتیازیت کے حامل ہیں۔ایک ماہِ رمضان المبارک ۔دوسرے ماہِ محرم الحرام۔
ماہِ رمضان روزہ کا مہینہ ہے ۔تو ماہ محر م عزا کا مہینہ ہے۔
ماہ رمضان عبادت کا مہینہ ہے ۔تو ماہ محرم حرمت کا مہینہ ہے۔
ماہ رمضان کے کئی نام ہیں : شھراللہ،شھر الرحمہ،شھر المغفرہ،شھر التوبہ،شھر العتق من النار وغیرہ۔تو ماہ محرم کے بھی کئی نام ہیں: شھر الحسین ؑ،شھر العزا ء،شھر الحزن،شھر البکاء،شھر التباکیٰ وغیرہ۔
ماہ رمضان میں تمھیں اللہ کی دعوت کی طرف بلایا جاتا ہے ۔تو ماہ محرم میں امام حسین ؑ کی عزاداری کی طرف بلایا جاتا ہے۔
ماہ رمضان میں ملائکہ بلاتے ہیں اور ضیافت الٰہی کی ہر سو آواز آتی ہے ۔تو ماہ محرم میںبلانے والے کئی ہیں۔پہلے تو خداوند عالم نے تمام مخلو قات کو عالم ارواح  میں امام حسینؑ کی عزداری کی دعوت دی۔ دوسرے ملائکہ ازل سے قیامت تک عزاداری حسینؑ کی دعوت دیتے ہیں۔تیسرے تمام انبیاء و اوصیاء و اولیاء عزاداری حسین ؑ کی دعوت ے رہے ہیں۔چوتھے امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب، ؑ صدیقۂ طاھرہ حضرت فاطمہ زھرا ؑ اور دیگر تمام ائمہ ھدیٰ علیہم السلام عزدار ی کی دعوت دیتے ہیں۔پانچویں ثانی زھرا ،زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا کربلا سے کوفہ ،کوفہ سے شام اور شام سے رہائی کے بعد بھی تا حیات مجالس حسین ؑ برپا کرتی تھیں اور لوگوں کو دعوت دیتی تھیں۔چھٹے خود امام حسینؑ نے میدان کربلا میں متعدد بار دعوت عزا دی ہے۔آ خری سانس تک یہ پیغام دیا ہے ’’ جب کسی غریب اور شھید کا ذکر سنو تو میرے اوپر گریہ کر لینا‘‘۔
ماہ رمضان میں دعائیں قبول ہوتی ہیں ۔تو ماہ محرم میں بھی دعائیں قبول ہو تی ہیں۔کتابوں میں ہے کہ ماہ محرم میں ہی حضرت آدم ؑ کی توبہ قبول ہوئی۔ 
ماہ رمضان میں سونا عبادت ہے ۔تو ماہ محرم میں بھی مہموم و مغموم کی نیند عبادت ہے،
ماہ رمضان میں سانس لینا تسبیح ہے۔تو ماہ محرم میں بھی یاد حسین ؑمیں سرد آہ بھرنا تسبیح ہے۔
ماہ رمضان میں تلاوت قرآن کی بہار ہے۔تو ماہ محرم میں غم حسین ؑ میں رونے کی بہار ہے۔
ماہ رمضان میں شب قدر ہے جو ھزار مہینوں کی عبادت سے افضل ہے ۔تو ماہ محرم میں بھی عاشور کی رات ہے جو شب قدر سے کہیں افضل ہے۔
المختصر ۔’’ امام علی رضا علیہ السلام نے نے فرمایا ۔ماہ محرم وہ مہینہ ہے جس میں زمانہ جاھلیت کے کافر بھی جنگ کو حرام سمجھتے تھے ۔لیکن امت مسلمہ نے اسی ماہ میں ذریت نبی کا خون بہانا حلال سمجھا۔اسی ماہ میں ذریت نبیؐ کے خیام لوٹ کے جلائے گئے۔اسی ماہ میں رسول زادیوں کو رسن بستہ کیا گیا ۔مسلمانوں نے نہ جاھلیت کے رواج کو سامنے رکھا نہ حرمت نبویہ کا لحاظ کیا ‘‘۔الدمعۃ الساکبہ ۔جلد دوم ۔صفحہ۱۱۰)
اور آج بھی اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ یزیدی ایجنٹ مختلف شکل و صورت میں عزادار ی امام حسینؑ کے پروگراموں میں طرح طرح سے رخنہ ڈالنے کی مذموم حرکتیں کرتے رہتے ہیں۔اور حکومتوں کے غیرمنصفانہ سیاسی ایجنڈوں کی بھی تکمیل کی غرض سے قدیم مجلسوں اور جلوسوں کو پس پشت ڈال دیتے ہیں اور بھاری بھرکم سرکاری انعام و اکرام سے نوازے جاتے ہیں۔ راہِ دین و مذہب کے ایسے راہزنوں سے ہوشیار رہیں۔انھیں امور کی طرف سرکار رئیس الواعظین علامہ سید کرار حسین صاحب قبلہ واعظ طاب ثراہ نے واشگاف لفظوں میں قوم گریہ کن کو متنبہ کیا ہے؛۔
’’ اب عزاداران حسین ؑ کا فریضہ ہے کہ تبلیغ حسینیت کو استحصالی بیدردوں اور استعماری سوداگروں کے دستہائے نحوست سے بچاتے رہیں۔کسی کو اجازت نہیں ملنا چاہیئے کہ وہ حسینیت کو مفاد دنیا اور حصول اقتدار کے لئے استعمال کرے‘‘۔
ان مختصر الفاظ کے ساتھ ہم مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن کی جانب سے تمام عزاداران ِ حسین ؑ کی خدمت میں  ’’پیغام محرم ‘‘ پیش کرنے کی سعادت حاصل کرتے ہیں اور خدا و رسول اور ائمہ طاھرینؑ نیز جملہ علمائے دین ،مراجع عظام  بالخصوص حضر ت ولی عصر امام مھدی عجل اللہ فرجہ الشریف کی بارگاہ میں شھید اعظم کی شہادت کی مناسبت سے تعزیت ادا کرتے ہیں ۔اور دعا کرتے ہیں کہ علمائے دین و مراجع عظام کی زیر قیادت حسینیت کو زیادہ سے  زیادہ فروغ حاصل ہو،کو رونا وبا کا پوری دنیا سے خاتمہ ہو، ہمارے ملک ھندوستان میں امن و امان کے ساتھ ترقی و استحکام پیدا ہو،یا اللہ ! تمام عزاداران امام حسینؑ کے جان و مال و عزت و آبرو کی حفاظت فرما۔آمین ۔اعظم اللہ اجورنا واجورکم بمصابنا با الحسین علیہ السلام۔   فقط والسلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

سوگوار
حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا علی حیدر فرشتہ
صدر مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن (تلنگانہ) انڈیا
بتاریخ : ۹؍اگست ۲۰۲۱ ء۔۲۹؍ ذی الحجہ ۱۴۴۲ھ
   

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .