حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مندرجہ ذیل روایت کتاب کافی سے نقل کی گئی ہے۔
اس روایت کا متن اس طرح ہے:
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم:
یَا مَعْشَرَ اَلنَّاسِ إِذَا طَلَعَ هِلاَلُ شَهْرِ رَمَضَانَ غُلَّتْ مَرَدَةُ اَلشَّیَاطِینِ وَ فُتِحَتْ أَبْوَابُ اَلسَّمَاءِ وَ أَبْوَابُ اَلْجِنَانِ وَ أَبْوَابُ اَلرَّحْمَةِ وَ غُلِّقَتْ أَبْوَابُ اَلنَّارِ وَ اُسْتُجِیبَ اَلدُّعَاءُ وَ کَانَ لِلَّهِ فِیهِ عِنْدَ کُلِّ فِطْرٍ عُتَقَاءُ یُعْتِقُهُمُ اَللَّهُ مِنَ اَلنَّارِ وَ یُنَادِی مُنَادٍ کُلَّ لَیْلَةٍ هَلْ مِنْ سَائِلٍ هَلْ مِنْ مُسْتَغْفِرٍ.
نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا:
جب ماہ مبارک رمضان کا ھلال طلوع کرتاہے تو سرکش شیاطین کو زنجیروں میں باندھ دیا جاتا ہے، آسمانوں، بہشت اور رحمت کے دروازے کھول دئے جاتے ہیں، دوزخ کے دروازے بند کر دئے جاتے ہیں، دعائیں قبول ہوتی ہیں اور خدا ہر افطاری کے وقت اپنے بندوں کو آتش جہنم سے آزاد کرتا ہے اور ہر رات منادی ندا دیتا ہے کہ ہے کوئی سائل، ہے کوئی مغفرت کا خواہشمند؟
الکافی، جلد ۴، صفحه ۶۷