۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
باطل كردن روزه بر اثر جهل به حكم
حکم­(مسئلہ) نہ جاننے کی وجہ سے روزے کو باطل کرنا

حوزہ / حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے حکم نہ جاننے کی وجہ سے روزہ باطل کرنے کے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی نے مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے روزہ باطل کرنے کے متعلق پوچھے گئے فتوے کا جواب دیا۔ جسے اس مسئلہ میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یہاں ذکر کیا جارہا ہے:

مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے روزہ باطل کرنے کا حکم

سوال: ایک شخص مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے اپنا روزہ جان بوجھ کر باطل کر دیتا ہے۔اب اس کی کیا ذمہ داری ہے ؟کیا فقط اس پر قضا واجب ہے یا یہ کہ وہ کفارہ بھی دے؟

جواب:  اگر کوئی شخص حکم شرعی نہ جاننے کی وجہ سے ایسا کام انجام دے کہ جس سے روزہ باطل ہوجاتا ہے مثلا وہ نہیں جانتا تھا کہ دوائی کھانا بھی دوسری کھانے پینے والی اشیاء کی طرح روزے کو باطل کر دیتی ہے اور وہ ماہ مبارک رمضان میں روزے کی حالت میں دوائی کھا لیتا ہے تو اب اس کا روزہ باطل ہے اسے چاہئے کہ اس کی قضا بجا لائے لیکن اس پر کفارہ واجب نہیں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .