حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ردولی (ایودھیا)/ ماہ مبارک رمضان قرآن مجید کی بہار کا موسم ہے۔پوری دنیا میں ان دنوں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی کتاب قرآن مبین ہے۔جو دستور حیات بھی ہے اور کتاب قانون بھی۔
اودھ کی معروف بستی ردولی شریف میں گذشتہ چند برسوں سے ماہ مبارک رمضان میں مولانا سید حیدر عباس رضوی کی سرپرستی میں تاج ردولوی کی جانب سے ایک شام قرآن کے نام پر مشتمل روح افزا پروگرام منعقد ہوتا چلا آ رہا ہے۔اس برس بھی ردولی کی ارشادیہ مسجد میں یہ روحانی پروگرام منعقد ہوا جس میں تذکرہ قرآن و اہلبیت کے ذریعہ دلوں کو منور کیا گیا۔
مذکورہ پروگرام کا آغاز ماسٹر شمیم حیدر صاحب نے تلاوت کلام پاک سے کیا بعدہ محمد عباس مہدی تقوی نے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کر سلسلہ آگے بڑھایا۔جس کے بعد خطیب مجلس مولانا سید افضال حیدر نے سورہ لقمان کی آیت نمبر 14 کے ایک فراز کو سرنامہ سخن بنا کر پیش کیا۔
مولانا نے اس پروگرام کی تعریف کے ضمن میں خاص تاکید کی کہ ہمیں یہ عہد کرنا ہوگا کہ ہم اپنے دن کا آغاز یا انجام تلاوت قرآن پاک پر کریں گے پھر انسانی زندگی میں برکتیں قابل دید ہوں گی۔
مولانا نے حدیث معصوم بیان کی کہ کل روز محشر خدا کی بارگاہ میں تین چیزیں شکوہ کریں گی ایک تو وہ مسجد جہاں نماز نہ پڑھی جاتی ہو دوسرے وہ عالم جو جاہلوں کے درمیان ہو لیکن کوئی اس سے سیکھنے والا نہ ہو تیسرے وہ قرآن مجید جو طاقوں میں سجایا جاتا ہو لیکن اسے کوئی پڑھنے والا نہ ہو۔
مولانا نے کہا قرآن فہمی کے لئے معصومین علیہم السلام کے فرامین کو سہارا بنانا پڑے گا کیونکہ اگر معصومین کو چھوڑ کر قرآن پاک سمجھنے کی کوشش کی تو 26 آیتیں نکالنے والا خود دین سے نکل جائے گا۔
قابل ذکر ہے اس سالانہ روح پرور اجتماع میں ردولی کے معززین و مومنین نے بھرپور شرکت کی۔آخر میں بانی پروگرام تاج ٹینٹ ہاؤس کے مالک تاج ردولوی نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور آئندہ برس تک کے لئے پروگرام کے ملتوی کئے جانے کا اعلان کیا۔