۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
خانم فرحانہ گلزیب

حوزہ / پرنسپل جامعہ فاطمیہ فیصل آباد نے کہا: عقل انسانی حضرت علی علیہ السلام کو سمجھنے سے عاجز ہے ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پرنسپل جامعہ فاطمیہ فیصل آباد خانم فرحانہ گلزیب صاحبہ نے T.V چینل سٹی 41 پر گفتگو کرتے ہوئے کہا: عقل انسانی علی علیہ السلام کو سمجھنےسے عاجز ہے ۔ ہم مولا علی علیہ السلام کو سمجھنے کے لئے قرآن کا سہارا لیتے ہیں یا پھر رسول کی احادیث کا۔

انہوں نے کہا: اگر قرآن کریم میں آیت تطہیر، آیت ولایت و امامت، آیت مودت کو دیکھیں تو جہاں پر قرآن میں" آمنو " استعمال ہوا ہے وہاں مراد علی علیہ السلام مومنوں کے امیر ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: اگر ہم علی علیہ السلام کو بزبان نبی (ص) بیان کریں تو "رسول اور علی ایک شجرہ طیبہ سے ہیں، نور واحد سے ہیں"۔

انہوں نے امیرالمومنین علیہ السلام کی شان کو بیان کرتے ہوئے کہا: علی حق کے ساتھ حق علی کے ساتھ، علی نفس رسول ہے، علی زوج بتول ہے۔ کہیں پیغمبر (ص) نے فرمایا "میں علم کا شہر ہوں علی اس کا دروازہ"۔ میری اور علی کی وہی نسبت ہے جو موسیٰ و ہارون کی تھی اور غدیر میں فرمایا "من کنت مولاہ فہذا علی مولاہ" علی کرم اللہ وجہہ اللہ شیر خدا نفس رسول ابوالحسن اسد اللہ الغالب، داماد مصطفٰی فاتح خیبر مولود کعبہ، ان کے علاوہ کوئی بھی ایسا نہیں جو کعبہ میں پیدا ہوا ہو، کائنات میں کوئی بھی ایسا نہیں جس کے لئے ذوالفقار آئی ہو۔

خانم فرحانہ گلزیب صاحبہ کا مزید کہنا تھا کہ ہر صفت جو ایک مکمل انسان میں ہونی چاہئے وہ مولای کائنات میں موجود تھی۔ صبر، عدالت، عبادت، شجاعت، سخاوت، ایمان، علم۔ آپ دریائے علم کے مالک کے بے مثل و بے نظیر انسان، ممبر سلونی کے خطیب تھے۔

انہوں نے مزید کہا: حضرت علی علیہ السلام کا شاہکار جو ہمارے پاس موجود ہے وہ نہج البلاغہ ہے اور لوگوں کو چاہئے کہ وہ قرآن اور نہج البلاغہ سے رہنمائی حاصل کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .