حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، معروف عالم دین وخطیب ملت جعفر یہ علامہ سید حسن ظفر نقوی کا الوارف ہاوس سے جاری بیان میں کہنا ہے کہ ساڑھے تین کروڑ سے زیادہ آبادی والے شہر میں انتظامات کا یہ عالم ہے کہ ذرا سی بارش نے سارے شہر کو فریادی بنا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر کے نالوں کی صفائی کا شور مچایا جاتا رہا مگر آج تک تمام نالے صاف نہ ہو سکے شہر میں پھیلا ہوا کوڑا بارش کے بعد بیماریوں کا سبب بن رہا ہے مویشی منڈی کی جگہ مخصوص ہونے کے باوجود ہر محلے میں مویشی منڈی لگی ہوی ہے حکمرانوں کی ترجیحات کچھ اور ہیں اور شہر بربادی کا منظر پیش کر رہا ہے کوئی بلدیاتی سسٹم نظر نہیں آ رہا سرکاری۔
حجۃ الاسلام سید حسن ظفر نقوی نے کہا: افسران صرف حکمرانوں کو خوش کرنے میں لگے ہوے ہیں آخر کراچی کے لوگوں سے کون سا انتقام لیا جا رہا ہے اتنی بربادی کے باوجود اب بھی کراچی سب سے زیادہ ریونیو دے رہا ہے مگر صلے میں کراچی کو ٹوٹی پھوٹی سڑکیں، لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے، پانی کا قحط اور کوڑے کے ڈھیر مل رہے ہیں اگر اب بھی حکمرانوں کی آنکھیں نہ کھلیں تو پھر یہ مجبور اور پریشان عوام سڑکوں پر ہوگی اور ان کے حکمرانوں کے گریبانوں پر ہونگے۔