۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
استاد دانشگاه سلیمانیه

حوزہ / سلیمانیہ یونیورسٹی کے پروفیسر نے کہا: اسلام کے بنیادی اراکین سے دور ہونا مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کے موانع میں سے ایک ہے لہذا ہمیں اتحاد و وحدت کی صحیح اور عملی تعریف کرنی چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی صوبہ کردستان سے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، سلیمانیہ یونیورسٹی کے پروفیسر جناب صباح برزنجی نے ایران کے شہر سنندج میں منعقد ہونے والی اسلامی اتحاد کی پہلی علاقائی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا: آج اتحاد و وحدت کے موضوع اور اس کی اہمیت پر مبنی اجلاس نے ہم سب کو یہاں اکٹھا کیا ہے۔

سلیمانیہ یونیورسٹی کے پروفیسر نے دشمنوں کے خلاف مسلمانوں کے اتحاد کو مضبوط کرنے کی اہمیت اور ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: عالم اسلام میں اتحاد و وحدت کو صرفاً نعروں کے زمرے سے نکال کر کے عملی نفاذ کے مرحلے میں داخل ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا: مسلمانوں کے درمیان پائے جانے والے اندھے تعصبات عالم اسلام کے اتحاد کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ اتحاد و وحدت ایک شرعی فریضہ ہے جس کے ہم سب جواب گو ہوں گے اور ہمیں اس پر عمل کرنا چاہیے۔

سلیمانیہ یونیورسٹی کے اس پروفیسر نے کہا: عالم اسلام میں تفریق و تقسیم ایک خطرناک وائرس کی طرح ہے لہذا ہمیں اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا چاہیے تاکہ عالم اسلام کو مزید نقصان نہ پہنچے۔

جناب صباح برزنجی نے نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اتحاد پر بحث کرنے سے پہلے ہمیں اختلافات کو پہچاننا چاہیے، کہا: اسلام کے بنیادی اراکین سے دور ہونا مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کے موانع میں سے ایک ہے لہذا ہمیں اتحاد و وحدت کی صحیح اور عملی تعریف کرنی چاہیے، ایسی وحدت معیار ہے جسے تمام مسلمان محسوس کر سکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .