حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دفتر قائد ملت جعفریہ شعبہ قم المقدس کی جانب سے محرم الحرام کی نویں مجلس حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے صحن جوادالائمہ (ع) میں منعقد ہوئی۔ جس میں علمائے کرام، طلاب، زائرین اور خواتین و بچوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔
مجلس کا آغاز بلتستان سے تعلق رکھنے والے قاری غلام حسین صادقی نے تلاوت کلام مجید اور زیارت عاشورا سے کیا جبکہ قاری سید جاوید الحسین بخاری نے سوز و سلام پیش کیا۔ اسٹیج سیکٹری کے فرائض خادم حضرت معصومہ سید ناصر عباس نقوی انقلابی نے انجام دئے۔
خطیب سے پہلے پنجاب کے معروف ذاکر جناب ناصر اقبال چانڈیو نے اپنے مخصوص انداز میں فضائل و مصائب امام حسین علیہ السلام بیان کئے اور حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کو پرسہ پیش کیا۔
خطیب محترم علامہ سید شفقت علی نقوی نے اپنے خطاب میں موجودہ دور میں انسانوں کے درمیان بڑھتے ہوئے اضطراب کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا: جب انسان دنیوی اور مادی امور میں اپنے سے اوپر والے کی طرف دیکھے گا اور اس کے ساتھ اپنا مقابلہ و موازنہ کرے گا تو وہ اضطراب میں مبتلا ہوگا۔ جیسے کسی کے پاس گاڑی ہے، بڑا گھر ہے، بڑی نوکری ہے اور میرے پاس نہیں۔ اگر سکون سے زندگی گزرنی ہے تو مادی لحاظ سے اپنے سے اوپر والوں کو نہ دیکھیں بلکہ خدا نے جو دیا ہے اسی پر قناعت کریں تو اطمینان کے ساتھ زندگی گزر جائے گی۔
علامہ سید شفقت علی نقوی نے مزید کہا: حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ "دنیوی کاموں میں کبھی بھی اپنے سے اوپر والوں کو نہ دیکھیں بلکہ اگر اپنے سے نیچے والوں کو دیکھو گے تو خدا کا شکر ہی ادا نہ کرسکوگے"۔ لیکن اخروی کاموں میں ہمیشہ اپنے سے اوپر والے کو دیکھنا ہے۔ اگر فلاں بندہ معنوی لحاظ سے ترقی کررہا ہے تو مجھے بھی اسی طرح ترقی کرنی ہے۔ اگر اس قانون اور کلیے کو ہم اپنی زندگی کا حصہ بنائیں تو ہماری دنیوی اور اخروی دونوں زندگیاں کامیاب ہوں گی۔ یہی راستہ ہے جس پہ چلنے سے دنیا و آخرت دونوں میں کامیابی و سعادت مل سکتی ہے۔
مجلس کے آخر میں مختلف ماتمی سنگتوں کی جانب سے نوحہ خوانی و ماتم داری کروائی گئی۔ جس کے بعد عزاداران اباعبداللہ الحسین علیہ السلام کی خدمت میں لنگر حسینی پیش کیا گیا۔