۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
راہب حسن

حوزہ/ مجلس عزا نعمت ہے جو اللہ نے ہم لوگوں کو عطا کی اور اسمیں تمام مذاھب کے لوگ آتے ہیں کیوں کہ جسکے دل میں محبت اہلبیت کی قدر ہوتی ہے اللہ اُسکے دل میں محبت کو بڑھا دیتا ہے اور یہ مجلس عزا انسان کو دیندار بناتی ہے لہٰذا یہاں پر آنے والے ہر حسینی کو دیندار خود بننا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ ہر سال کی طرح امسال بھی امام بارگاہ مہدی آمین آباد لکھنؤ میں عشرہ مجالس کا سلسلہ جاری ہے جس کو مولانا سید راہب حسن زیدی خطاب فرما رہے ہیں اس عشرہ مجالس کا موضوع دین اور دینی مسائل ہے۔

مولانا سید راہب حسن زیدی نے آج نویں مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیندار بننے کے لئے ہم کو دین کی قدر کرنا ہوگا دیندار بننے کے لئے ہم کو اہلبیت علیہم السلام کے بتائے ہوئے راستوں پر چلنا ہوگا ہم کو دین کی تمام اشیاء کی قدر کرنی ہوگی کیوں کہ جو ہم کو کوئی بھی چیز دیتا ہے تحفہ دیتا ہے وہ چاہتا ہے کہ ہم اس چیز کی اس تحفہ کی قدر کریں اگر قدر نہیں کرتے تو وہ اس چیز کو اس تحفہ کو چھین لیتا ہے واپس لے لیتا ہے مثال کے طور پر ہم کسی کو رومال دیں اور وہ اس رومال کو پھیک دے تو ہم پریشان ہوں گے اور اس رومال کو ڈھونڈھے گے کیوں کہ ہم نے اس رومال کو دیا ہے تو ہم کو اسکی قدر ہے بس اسی طرح سے اللہ نے ہم کو محبت اہلبیت دیا ہے جو اسکی قدر کرتا ہے اللہ اُسکے دل میں محبت کو اور بڑھا دیتا ہے جو قدر نہیں کرتا ہے اللہ اس سے محبت کو چھین لیتا ہے۔

مولانا نے کہا کہ محبت اہلبیت علیہم السلام اللہ نے ہم لوگوں کو دی ہے وہ اللہ کی طرف سے نعمت ہے اور نعمت کی قدر کرنا ہم لوگوں پر ضروری ہے اگر قدر نہیں کیا تو نعمت چھین لی جائے گی اور جو اللہ پر بھروسہ رکھتا ہے اسکو نعمت کی قدر ہوتی ہے اور وہ اس قدر کو سجدہ شکر کے ذریعہ ثابت کرتا ہے اور یہ مجلس عزا نعمت ہے جو اللہ نے ہم لوگوں کو عطا کی اور اسمیں تمام مذاھب کے لوگ آتے ہیں کیوں کہ جسکے دل میں محبت اہلبیت کی قدر ہوتی ہے اللہ اُسکے دل میں محبت کو بڑھا دیتا ہے اور یہ مجلس عزا انسان کو دیندار بناتی ہے لہٰذا یہاں پر آنے والے ہر حسینی کو دیندار خود بننا ہے۔

واضح رہے اس عشرہ مجالس کے بعد عزاخانہ وسیم قیصر متّصل تنظیم المکاتب گولہ گنج میں عشرہ مجالس کا سلسلہ جاری ہے جس کو مولانا سید راہب حسن زیدی خطاب کر رہے ہیں جس كا موضوع قرآن کی اہمیت اور فضیلت ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .