۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
جواد حبیب

حوزہ/ شب عاشورا ، شب تبیین کا نام ہے اس میں امام حسین علیہ السلام کے قیام کو روشن اور آشکارہ طور پر عوام اور خواص تک پہنچانا لازمی ہے اور اسی طرح جوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس "نہضت تبیین" میں حصہ لیں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آل کرگل کےاسٹوڈنٹس اسوسیشن (AKSAD)کی جانب سے شب عاشورا کے موقع پر مجلس عزائے حسینی کا انعقاد کیاگیا جس میں حجۃ الاسلام والمسلمین الحاج آقای مھدی مھدوی پور ،نمایندہ محترم ولی فقیہ ہندوستان نے شرکت کی، اس مجلس میں خطے لداخ کے دہلی ااور اطراف دہلی میں مقیم کثیر تعداد میں اسٹوڈنٹس اور مومنین کے ساتھ ساتھ لداخ کے اکثر اجتماعی اور علمی عہدہ داروں نے بھی شرکت کی۔

حجۃ الاسلام والمسلمین آقای مھدوہی پور نے عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: شب عاشور ، دعا، مناجات اور تلاوت قرآن مجید کی رات ہے جسمیں امام حسین علیہ السلام اور اصحاب و انثار امام حسین علیہم السلام نے پوری رات راز و نیاز میں گزار دی ،انکا خطاب فارسی زبان میں تھی اور ترجمہ کے فریض عالیجناب مولانا سید تقی حیدر نقوی انجام دے رہے تھے انہوں نے شب عاشورا میں رونما ہونے والے اتفاقات کو ذکر کرتے ہوئے عزاداروں سے ان واقعات سے درس وعبرت لینے کی سفارش کی ۔

آل کرگل کےاسٹوڈنٹس اسوسیشن کی جانب سے تمام عزاداروں کے لئے تبرک کا اہتمام کیا گیا تھا مجلس کے اختتام پر بہترین طریقے سے میں عزاداروں اور مومنین کو تبرک پیش کیا گیا۔

اس کے بعد دوسری مجلس عزاء سے جناب جواد حبیب نے خطاب کی جن کا تعلق شہر کرگل سے ہے انہوں ،" عزاداری اور نہضت تبیین " کے موضوع پر عزاداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شب عاشورا ، شب تبیین کا نام ہے اس میں امام حسین علیہ السلام کے قیام کو روشن اور آشکارہ طور پر عوام اور خواص تک پہنچانا لازمی ہے اور اسی طرح جوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس "نہضت تبیین" میں حصہ لیں اور اپنے مقالات ، تھیسسز اور سوشل میڈیا کے ذریعہ کربلا کے اہداف اور مقاصد کو پورا کریں اور وقت کے امام ، امام مہدی عج کے آرمانوں اور آرزوں کو پورا کرنے میں دن رات کوشاں رہے آج کے دور میں دشمن اسلام ، دینی تعلیمات کو تخریب ،تضعیف اور تحریف کررہے ہیں ایسے میں ہر عام و خاص ، تعلیم یافتہ، اسٹوڈینس اور عوام سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ دینی تعلیمات کو سیکھیں ،تخریب کی جگہ تعمیر کریں ، تضعیف کی جگہ تقویت دیں اور تحریف کی جگہ تبیین کریں یہی آج کے وقت کے مراجع بالخصوص رھبر معظم انقلاب کا فرمان ہے ۔مجلس کے بعد جوانوں نے نوحہ خوانی اور سینہ زنی سے مجلس کو مزید رونق بخشا ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .