۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
سید عابد حسین حسینی

حوزہ/ یزیدیوں نے قتل نفس ناحق سے اپنے شرم آور منصوبے سے پردہ اٹھایا اور سماج کو ناکارہ بناکر فساد برپا کیا جبکہ کسی کا سماج کو ناکارہ بنا دینا بھی ایک طرح کا قتل ہے بلکہ اشد من القتل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تبیان قرآنی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ حجۃ الاسلام آغا سید عابد حسین حسینی نے کہا: کربلا میں عاشورہ کو ظلم عظیم ہوا قتلِ نفس ناحق ایک بڑی بُرائی ہے، اور یزیدیوں نے قتل نفس مطمئنہ کرکے اور اس کے با وفا ساتھیوں کا خون بہا انسانیت پر ظلم عظیم کیا۔ اور کربلا میں بہتر شھید ہوئے باقی اسیر ہوئے مگر انکے اقدار اور ارزشوں کا نہ کسی نے ختم کیا نہ کوئی کرسکتا ہے انہیں نے روز عاشورہ ایک کارآمد سماج کی سنگ بنیاد رکھی۔ اور یزیدیوں نے قتل نفس ناحق سے اپنے شرم آور منصوبے سے پردہ اٹھایا اور سماج کو ناکارہ بناکر فساد برپا کیا جبکہ کسی کا سماج کو ناکارہ بنا دینا بھی ایک طرح کا قتل ہے بلکہ اشد من القتل ہے۔ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ سماج انسانی اقدار کی پامالی اور بدنظمی سے ناکارہ ہوجاتا ہے اور زندہ قوم وہ ہے جس میں ضوابط ہوتے ہیں روابط نہیں اور ایک منظم و مضبوط سماج کے افراد کارآمد ، مفید اور منظم ہیں۔ قابل رشک ہیں جو آئندہ نسلوں کی تعمیر اور انہیں زندہ کرنے کے قومی کام میں مصروف ہیں۔

حجۃ الاسلام آغا سید عابد حسین حسینی نے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا: اگر ماتمی دائروں میں شرکت کرنے سے ظالم کے ظلم دھل جاتے تو یزید سے بہتر کون ہوتا مجلس کا بانی!!! لیکن حسینی شعار ھیھات منا الذلہ اور مثلی لا یبایع مثلہ نے ہمیشہ کے لئے یزیدیوں کے دروازے مجلسوں اور ماتمی جلسوں کے لئے بند کئے ہے؟ کیا جناب زینب سلام الله علیها نے کوفیوں کو رونے پر ملامت نہیں کی ہے؟ یہ ظلم کی انتہا ہے اور افسوس کی بات ہے کہ ہمارے ماتمی جلوسوں میں ظالموں کی شرکت پر کچھ نادان دوستوں نے انہیں جوش و خروش سے استقبال کیا۔ مجھے فخر ہے اس شھید آغا سید مھدی کے بیٹے پر جس نے یہ کہہ کر علمگری بازار میں نصب ایک بنر کے خلاف احتجاج کیا یا وہاں میرے شھید والد کی تصویر رہے گی یا یہ بنر۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .