حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عشرہ محرم الحرام کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام نے بتایا کہ اصلاح امت اس وقت تک ممکن نہیں ہے جب تک اس کی حکومت اور رہبری صالح انسانوں کے ہاتھ میں نہ ہو کیونکہ لوگ اپنے حکمرانوں کے دین پر ہوتے ہیں اور حکومت ہی برائی اور اچھائی کی جڑ ہوتی ہے جس معاشرے میں صالح انسانوں کی حکومت اور حاکمیت ہو وہی معاشرے صالح ہوا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا: یزید جیسے فاسق اور فاجر حکمرانوں کی موجودگی میں اصلاح امت کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ اسی لئے فرزند رسول نے یزید اور یزیدی کردار کو امت کی حاکمیت کے لیے نااہل قرار دیتے ہوئے اس کی بیعت اور حمایت سے انکار کر دیا۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا: انبیاء الہی نے امتوں کو جہاں خدا کی عبودیت اور بندگی کی دعوت دی وہاں انہیں طاغوت کے انکار کا درس دیا۔ اہل حق کو صالح رہبروں کی حمایت کرتے ہوئے غیر الہی رہبروں سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہیے۔ بدکردار رہنما درحقیقت رہبر کے روپ میں راہزن ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا: عنقریب روئے زمین پر صالحین کی حکومت قائم ہوگی جس کا وعدہ تورات زبور قرآن کریم اور آسمانی صحیفوں میں کیا گیا ہے۔ روئے زمین پر صالحین کی حکومت کا خدائی وعدہ سچا ہے اور عالم انسانیت کے شعور و آگاہی اور بیداری کے سفر میں قیام کربلا بنیادی محرک ہے۔ بے شک حسین ابن علی علیہ السلام ھدایت کی شمع اور کشتی نجات ہیں۔ آج عالم انسانیت رنگ نسل اور مذہب کی تفریق سے ماوراء ہوکر امام حسین علیہ السلام اور کربلا سے رہنمائی حاصل کر رہی ہے۔