۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
علامہ علی رضا رضوی

حوزہ/ موجود تکفیری مائنڈسیٹ کے حامل اہلکاروں کی جانب سے عزاداری کے انعقاد میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور عزاداروں کو ہراساں کرنے کا عمل ابھی بھی جاری ہے جو ناقابل قبول ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ خیرالعمل ورکنگ کمیٹی کے زیرِ اہتمام انچولی سوسائٹی میں علامہ سید علی رضا رضوی نے محرم کی آٹھویں مجلس عزا سے مکتب تشیع کی جانب سے پالیسی ساز بیان دیتے ہوئے کہا کہ تشکیل پاکستان سے تعمیر پاکستان تک مکتب تشیع کا طرر عمل قانون پسند، مہذب اور ذمہ دارانہ رہا ہے اور آئندہ بھی مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے اور ملت تشیع نے جانی اور مالی ہر قسم کی قربانیاں پیش کرتے ہوئے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں انتظامیہ میں موجود تکفیری مائنڈسیٹ کے حامل اہلکاروں کی جانب سے عزاداری کے انعقاد میں رکاوٹیں کھڑی کیں اور عزاداروں کو ہراساں کرنے کا عمل ابھی بھی جاری ہے جو ناقابل قبول ہے،انہوں نے کہا کہ یکساں قومی نصاب تعلیم کے بارے میں وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کی جانب سے پیش کردہ موقف اعتراضات و تجاوز پر عمل درآمد کرکے یکساں قومی تعلیمی نساب تشکیل دیا جائے اور ماضی میں ملک میں ہونے والے قومی سانحات میں قاتلوں اور مجروں کو غیر جانبدارانہ تفتیش کے ذریعے شناخت اور گرفتار کیا جائے اور مضبوط استثاثہ کے ذریعہ انہیں کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے زائرین پالیسی پر شدید تحفظات ہیں اس سلسلے میں عتبات عالیہ جانے والے زائرین کے لئے پالیسی کو پیش کردہ تجاویز و آراء کی روشنی میں ازسرِنو مرتب کیا جائے تاکہ اس حوالے سے پائے جانے والے اضطراب کا خاتمہ ہوسکے اس کے ساتھ ساتھ بائی روز جانے والے زئرین کے لئے رکاوٹوں کا خاتمہ اور فل پروف انتظامات کیے جائیں۔

علامہ علی رضا رضوی کا کہنا تھا مجالس و جلوس پر ایف آئی آرز اور علماء، خطبا اور ذاکرین پر بلاجواز پابندیاں اور زبان بندیاں ناقابل قبول ہے جبکہ عزاداری امام حسین ہمارے اجتماعی اور جمہوری حقوق سے تعلق رکھتی ہے محرم کا مہینہ ساری دنیا میں سوگ و عزا کا مہینہ ہوتا ہے لہٰذا بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناں کے موقف اور آئین پاکستان کے تناظر میں ہمیں ہمارے شہری و جمہوری و اجتماعی حق ادا کرنے دیے جائیں۔ آخر میں علامہ علی رضا رضوی نے کہا کہ پاکستان ہماری پہچان ہے اور ہم اس ملک برابری سے حصہ دار ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .