حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ معروف عالم دین و خطیب علامہ سید حسن ظفر نقوی کا العارف ہاوس سے جاری بیان میں کراچیحکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہ ساڑھے تین کروڑ سے زیادہ آبادی والے شہر میں انتظامات کا یہ عالم ہے کہ ذرا سی بارش نے سارے شہر کو فریادی بنا دیا ہے شہر کے نالوں کی صفائی کا شور مچایا جاتا رہا مگر آج تک تمام نالے صاف نہ ہو سکے شہر میں پھیلا ہوا کوڑا بارش کے بعد بیماریوں کا سبب بن رہا ہے ملکی ترقی کے حکومتی دعوے محض اخباری بیانات اور جلسوں تک ہی محدود دکھائی دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کا کوئی پُرسان حال ہیں صحت،توانائی اور تعلیم سمیت بنیادی ضروریات کے تمام شعبے عوام کو سہولیات کی بجائے مشکلات سے دوچار کرنے میں مگن ہیں ملک کے بیشتر حصوں میں سوئی گیس کی عدم فراہمی،طبی سہولتوں کے فقدان اور تعلیمی اداروں کی حالت زار نے عام عادمی کی زندگی اجیرن کر رکھی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ حکومت کا اولین فرض ہے کہ عام آدمی کے معمولات زندگی کو بہتر بنائے جہاں عوام بھوک اور بے روزگاری سے تنگ آکر خودکشیاں کرنے لگے مائیں بچوں کو زہر دے کر خود بھی ابدی نیند سو جائیں وہاں ترقی کے بلند و بانگ دعوے عوام کا تمسخر اڑانے کے مترادف ہے کرپٹ حکمرانوں کا واحد ہدف اقتدار کو بچانا ہے انہیں ملک کی عوام سے کوئی غرض نہیں ملکی ترقی کے حکومتی دعوے محض اخباری بیانات تک محدود ہیں حکومت کو اگرذاتی کاموں سے فرصت ملے تو قومی امور پر بھی توجہ دے اسکولوں اور ہسپتالوں کی حالت کو بہتر بنایا جائے پڑھے لکھے بے روزگار افراد کو باوقار روزگار فراہم کرنابھی ریاست کی ہی ذمہ داری ہے۔