۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
محمدرضا برته

حوزہ / حوزوی صحافیوں کی تربیت کے لیے حوزہ نیوز ایجنسی قم کے دفتر میں ایک روزہ ورکشاپ منعقد ہوئی۔ جس میں نامور اساتذہ سے استفادہ کیا گیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ نیوز ایجنسی میں میڈیا اور اسپیس کے انچارج حجت الاسلام والمسلمین محمد رضا برتہ نے آزادی صحافت کے موضوع پر ایک روزہ تربیتی ورکشاپ میں گفتگو کے دوران اس اقدام کو عمدہ اور پاکیزہ اقدام قرار دیتے ہوئے آیۂ کریمہ "وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِی آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُمْ مِنَ الطَّیِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَیٰ کَثِیرٍ مِمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِیلًا" کی جانب اشارہ کیا اور کہا: یہ قرآن کریم کا بین الاقوامی پیغام ہے۔

انہوں نے کہا: قرآن کریم میں انسان کے لیے متعدد عناوین اور الفاظ استعمال ہوئے ہیں لیکن لفظ "بنی آدم" میں بغیر کسی قید و شرط کے انسان کی کرامت و سربلندی کو یاد کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: جو خصوصیت انسان کو دیگر موجودات سے ممتاز کرتی ہے وہ اس کی خود سازی ہے۔

حجت الاسلام برتہ نے کہا: مکتب اہل بیت علیہم السلام کی خبر نگار کا کام اخبار نشر کرنا نہیں ہے بلکہ اس کا کام اخبار خدا کے لئے واسطہ بننا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: اگر اخبار نشر کرنے میں ہمارا ہدف قربت خداوندی کا حصول ہو اور ہم اپنے وجود میں طہارت اور معنویت پیدا کریں تو اس وقت ہم مکتب اہل بیت علیہم السلام کے سفیر ہوں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی میں میڈیا اور سائبر اسپیس کے انچارج نے کہا: اہل بیت علیہم السلام سے نسبت رکھنے والے صحافی اور دوسرے صحافی کے درمیان فرق یہ ہے کہ اہل بیت علیہم السلام سے منسوب خبرنگار کا قلم اور باتیں پاکیزہ ہوتی ہیں اور وہ خدا پر بھروسہ کرتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .