۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
افکار اسلامی قم، مفتی جعفر چالیسویں برسی

حوزہ / افکار اسلامی قم المقدسہ کی جانب سے مترجم نہج البلاغہ و صحیفہ سجادیہ مفتی جعفر حسین مرحوم کی چالیسویں برسی کے موقع پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، افکار اسلامی کی جانب سے ایران کے شہر قم المقدسہ میں 29 اگست 2022ء بروز پیر کو قائدِ ملت جعفریہ پاکستان، مترجم نہج البلاغہ و صحیفہ سجادیہ مفتی جعفر حسین مرحوم کی چالیسویں برسی کے موقع پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرنے کے لئے ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین طاہر عباس اعوان نے خطاب کرتے ہوئے کہا: حضرت علامہ مفتی جعفر حسین رضوان اللہ علیہ کی زندگی کو کلیات کے طور پر تین مہم حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: ان کی زندگی کا پہلا حصہ تعلیم و تعلّم ہے جو خود چند مراحل میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ پانچ سال کی عمر میں حضرت نے اپنے تایا کے پاس جو حکیم و ادیب تھے، تعلیم شروع کی۔ 12 سال کی عمر تک یعنی 7 سال اپنے تایا کے پاس رہے۔

انہوں نے کہا: اس کے بعد علامہ مفتی حسین مرحوم نے مزید تعلیم کے لئے لکھنؤ کا سفر کیا اور وہاں علامہ سید علی نقی نقن صاحب، علامہ ابو الحسن صاحب اور علامہ سید ظہور الحسن صاحب جو خود مجتہد بھی تھے اور صاحبِ نظر بھی، جیسے بزرگ اساتید سے استفادہ کیا۔ علامہ مفتی مرحوم نے 9 سال تک لکھنؤ میں تعلیم حاصل کی۔ اس کے بعد 21 سال کی عمر میں 1930ء میں لکھنؤ سے حوزہ علمیہ نجف اشرف کی طرف سفر کیا اور وہاں 5 سال تک حوزہ علمیہ کے بزرگ اساتید سے کسبِ فیض کیا اور 1935ء میں واپس چلے گئے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین طاہر عباس اعوان نے کہا: قائد مرحوم کی زندگی کا دوسرا حصہ "شیعیت کا تعارف" ہے جو نہج البلاغہ و صحیفہ سجادیہ کے ترجمہ، کتاب سیرتِ امیرالمومنین علیہ السلام کی شکل میں، مجالسِ عزاء سے خطاب کی شکل میں، حکومتی عہدوں میں رکنیت لے کر شیعہ کا مؤقف پیش کرنے اور مکتبِ اہلبیت علیہم السلام کا تعارف کرانے کی شکل میں ہے۔

انہوں نے مزید کہا: علامہ مفتی جعفر حسین کی زندگی کا تیسرا مرحلہ "تشیعِ پاکستان کی قیادت" تھا۔ جس کو اگر بغور مشاہدہ کیا جائے تو انہوں نے بس اپنی زندگی کے آخری مراحل تک مکتبِ تشیع کی بے لوث اور ان تھک خدمت ہی کی ہے۔

قابلِ ذکر ہے کہ اس نشست کے آخر میں شرکاء کے لئے سفرہ کا انتظام کیا گیا تھا اور نماز ظہرین باجماعت ادائیگی کے بعد دعای امام زمانہ (عج) سے پروگرام کا اختتام ہوا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .