حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کی ریاست گجرات کے ایک گاؤں میں پتھراؤ کے الزام میں عدالت لے جانے کے بجائے پولیس کے ذریعہ سرعام مسلمانوں کو ڈنڈوں سےمارے جانے کی اطلاعات ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، ریاست گجرات کے کھیڑا ضلع کے ایک گاؤں میں پولیس نے ایک مسجد کے قریب منعقدہ ”نوراتری” کے ایک پروگرام ”گربا” کے دوران پیر کے روز پتھراؤ کے الزام میں 9 افراد کو گرفتار کیا۔ پولیس ملزمین کو عدالت میں پیش کرنے کے بجائے منگل کو گاؤں لے آئی اور ان پر سرعام ڈنڈے برسائے۔ پولیس نے مسلمان ملزمین کو کھمبے سے باندھ کر بے دردی سے ان کوڈنڈے مارے اور مبینہ طور پر ”بھارت ماتا کی جے” کے نعرے بھی لگائے۔ پولیس کے مطابق پتھراؤ سے کم سے کم 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
نو راتری Navratri (9 راتیں) ایک ہندو تہوار ہے جو 10 دن اور 9 راتوں تک جاری رہتا ہے اور گربا Garba ایک رقص کا نام ہے جو نوراتری کے دوران پیش کیا جاتا ہے۔
ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ آف پولیس وی آر باجپئی نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ مسلم نوجوانوں کے ایک گروپ نے گاؤں میں تقریب میں خلل ڈالنے کی کوشش کی تھی۔ مسلم نوجوانوں کو مسجد کے قریب اس تقریب کے انعقاد پر اعتراض تھا۔اس افسوسناک واقعے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد تنقیدوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔