حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شمالی کوریا کے صدر کیم جونگ کی بہن نے منگل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس اور پیانگ یانگ کے تازہ ترین بین البراعظمی بیلسٹک میزائل (آئی سی بی ایم) تجربے کی مذمت کے بعد امریکہ کو "خوفزدہ بھونکنے والا کتا" قرار دیا۔
خبر رساں ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد امریکہ اور 13 دیگر ممالک نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں سلامتی کونسل سے تعزیری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا اور پیانگ یانگ سے کہا گیا کہ وہ اپنے غیر قانونی ہتھیاروں کے پروگرام ترک کر دے۔
ملاقات کے بعد شمالی کوریا کے رہنما کی بہن ’’کم یو جونگ‘‘ نے اس کارروائی کو ’ناگوار‘ اور اپنے ملک پر غیر منصفانہ حملے کا بہانہ قرار دیا۔ کم یو جونگ نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز ہے کہ سلامتی کونسل کے کھلے اجلاس کے اختتام کے بعد امریکہ اپنی ناراضگی چھپا نہیں سکا۔ امریکہ نے جارح گروپ کے ساتھ مشترکہ بیان جاری کیا جس میں برطانیہ، فرانس، آسٹریلیا، جاپان اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں امریکہ کا موازنہ ایک خوفزدہ بھونکنے والے کتے سے کرتی ہوں۔
کم یو جونگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے انعقاد کو بھی غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی اور کہا کہ سلامتی کونسل کی جانب سے شمالی کوریا کے میزائل تجربے پر تنقید کرتے ہوئے خطرناک امریکی اور جنوبی کوریا کی فوج پر آنکھیں بند کرنا منافقت اور دوغلا پن ہے۔
انہوں نے کہا: " ملک کی سلامتی اور تحفظ ہمارا حق ہے، لہذا جو بھی ہمیں اس حق سے منع کرے گا اور ہمارے خلاف لڑے گا ہم اس شخص کو سخت جواب دیں گے ۔"
شمالی کوریا کے بیلسٹک میزائل کے تجربے کے بعد جاپان کے وزیر دفاع نے کہا کہ شمالی کوریا کے میزائل کی رینج 10 ہزار کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ جاپان کے وزیر دفاع نے کہا کہ شمالی کوریا کا بین البراعظمی بیلسٹک میزائل 15000 کلومیٹر تک پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کی رینج امریکہ تک پہنچنے کے لیے کافی ہے۔