س. ايسے ملک ميں رہنے کا کيا حکم ہے جہاں گناہ کے اسباب کثرت سے پائے جاتے ہوں مثلاً بے پردگى ، فحش موسيقى کے کيسٹ کا سنناوغير ہ؟ اور ايسے شخص کے لئے کيا حکم ہے جو ابھى شرعاً بالغ ہوا ہو؟
ج. ايسے ممالک ميں جہاں گناہ کے اسباب مہيا ہيں وہاں رہنا بذاتِ خود جائز ہے خصوصاًاگر وہاں رہنے کے لئے مجبور ہو ليکن اس پر شرعاً حرام امور سے اجتناب کرنا واجب ہے اور اسى طرح واجبات شرعيہ کو انجام دينے اور محرمات شرعيہ کو ترک کرنے ميں بالغ اور دوسرے مکلفين ميں کوئى فرق نہيں ہے۔