۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
جاسوس کی ہلاکت

حوزہ/ شمالی اٹلی کے ایک دریا میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ایک افسر کے مشتبہ طور پر ڈوبنے کے تین دن بعد، اسرائیلی حکام نے بالآخر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے اس خوفناک ایجنٹ کی شناخت ظاہر کر دی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شمالی اٹلی کے ایک دریا میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ایک افسر کے مشتبہ طور پر ڈوبنے کے تین دن بعد، اسرائیلی حکام نے بالآخر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے اس خوفناک ایجنٹ کی شناخت ظاہر کر دی۔

اسرائیل کے انٹیلی جنس سسٹم نے اس واقعے کے 72 گھنٹے بعد اٹلی میں اپنی خفیہ ایجنسی موساد کے ایک ایجنٹ کی ہلاکت کا باضابطہ اعلان کیا اور مذکورہ ایجنٹ کی شناخت ظاہر کی۔

جاری کردہ بیان کے مطابق اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے جاسوس کا نام آرز شمعون تھا جو شمالی اٹلی میں دریائے میگویرا میں ڈوب کر ہلاک ہوا، بتایا جاتا ہے کہ شمعون کی عمر 50 سال تھی اور اس نے مذکورہ دریا کے کنارے اپنی سالگرہ کی تقریب کا اہتمام کیا اور پھر کشتی چلانے لگا کہ اچانک دریا میں گر کر ڈوب کر ہلاک ہوگیا۔

اس سب کے باوجود اسرائیل کے چینل-7 نے واقعے کی تفصیلات دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ جاسوس ایجنٹ نے کشتی میں موساد کے دیگر ایجنٹوں سے ملاقات کی اور پھر سالگرہ کی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

ویب سائٹ نے اس واقعے کی وجہ کشتی کا زیادہ وزن اور خراب ہوا بتائی ہے، بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ کشتی میں 15 افراد سوار ہو سکتے تھے لیکن واقعہ کے وقت کشتی میں 25 افراد سوار تھے۔

اس واقعے میں 50 سالہ شمعون کے علاوہ اطالوی انٹیلی جنس کے دو سابق اہلکار اور کشتی کے مالک کی اہلیہ بھی مارے گئے، شمعون کی لاش کو اسرائیل بھیجنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

کہا جا رہا ہے کہ اس واقعے میں زخمی ہونے والے افراد میں سے کچھ اطالوی جاسوس تنظیم کے ایجنٹ تھے اور واقعے کو افشا ہونے سے بچانے کے لیے ان ایجنٹوں کو خصوصی اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے اور انٹیلی جنس ایجنٹس ان پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب اٹلی کے میگزین لارپوبلیکا نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ 10 اسرائیلی جو کشتی حادثے کے وقت کشتی پر موجود تھے، واقعے کے بعد فوجی طیارے میں اسرائیل واپس آگئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .