۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
फौजी

حوزه/ غاصب اسرائیلی سفیر نے فلسطین کی سرحد پر حزب‌ الله لبنان کی حالیہ مشقوں کو سلامتی کونسل کی قرادادوں 1701 اور 1559 کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے نام الگ الگ خط لکھ کر حزب‌ الله کی جنگی مشق پر شکایت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غاصب اسرائیل نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے سربراہان کو ایک خط کے ذریعے فلسطین کے سرحدی علاقوں میں حزب‌ الله لبنان کی حالیہ جنگی مشقوں پر شکایت کی ہے۔

آج بروز جمعہ غاصب صہیونی حکومت نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل "انٹونیو گوترش" اور سلامتی کونسل کے نام الگ الگ خط لکھ کر حزب‌ الله لبنان کی حالیہ جنگی مشقوں پر شکایت کی ہے۔

یاد رہے کہ ناجائز ریاست اسرائیل کے چنگل سے لبنان کی آزادی کی 23عیں سالگرہ کے موقع پر 21 مئی کو حزب‌ الله لبنان نے اپنی جنگی طاقت کا مظاہرہ کیا تھا۔

حزب‌ الله لبنان کی جانب سے اس اقدام کا مقصد اپنی سرزمین کے دفاع کے عزم کا اعادہ کرنا تھا۔

واضح رہے کہ اس جنگی نمائش میں غاصب صہیونیوں کی غیر قانونی طور پر وجود میں آنے والی بستیوں میں غاصبوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے اور صہیونی بستیوں پر ڈرون حملے کا خاکہ پیش کیا گیا تھا اور جنگی گاڑیوں، گولیوں، میزائل اور ڈیفنس سسٹم کا بھرپور استعمال کیا گیا تھا۔

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ حزب‌ الله لبنان کے اس دلیرانہ اقدام کے بعد، آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غاصب اسرائیلی سفیر "گیلعاد اردان" نے شکایت جمع کروائی ہے۔

غاصب اسرائیلی سفیر نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطین کی سرحد پر حزب‌ الله لبنان کی حالیہ مشق سلامتی کونسل کی قرادادوں 1701 اور 1559 کی خلاف ورزی ہے۔

غاصب صہیونی سفیر نے حزب‌ الله کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے بیروت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین میں ہونے والے ایسے واقعات کو کنٹرول کرے اور حزب‌ الله کو اسرائیل کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کی اجازت نہ دے۔ اس کے علاوہ غاصب اسرائیلی سفیر نے لبنانی حکومت سے اقوام متحدہ کی قراردادوں 1701 اور 1559 کی پابندی کا مطالبہ کیا نیز انہوں نے سلامتی کونسل سے بھی مطالبہ کیا کہ ایران و حزب الله کے ان اقدامات کی مذمت کرے جو خطے کی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .