۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
فرانسیسی رائٹر

حوزه/ فرانسیسی انتہا پسند رائٹر میشل ویلبیک نے مسلمانوں سے معافی مانگی ہے گزشتہ سال انہوں نے نسل پرستی پر مبنی ایک بیان جاری کیا تھا جس کے نتیجے میں سوشل میڈیا کے صارفین نے غم و غصّے کا مظاہرہ کیا تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانسیسی 5 ٹی وی چینل سے نشر ہونے والے اپنے انٹرویو میں میشل ویلبیک نے فرانس کے مسلمانوں سے اپنے گزشتہ سال جاری کردہ نسل پرستی پر مبنی بیان کیلئے معافی مانگی ہے۔

واضح رہے کہ انہوں نے گزشتہ سال نومبر میں ایک بیان میں کہا تھا کہ اصلی فرانسیسی شہریوں کی خواہش یہ نہیں ہے کہ مسلمان ان میں گھل مل جائیں بلکہ یہ ہے کہ وہ چوری اور حملے کرنا بند کریں ورنہ دوسرا راہ حل یہ ہے کہ مسلمان اس ملک سے چلے جائیں۔

آج ویلبیک نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس بیان میں؛ میں ماحول سے متاثر اور جذبات پر قابو نہ پاتے ہوئے اجتماعی بیوقوفی کا شکار ہو گیا تھا۔

ویلبیک نے کہا کہ کچھ مسائل موجود ہیں جو اسلام اور گمراہی کو جوڑتے ہیں، جبکہ یہ دونوں دریا کے دو کنارے کے مترادف ہیں جو ہرگز کبھی بھی نہیں مل سکتے، اس وقت چیلنج دوسری چيز یعنی گمراہی سے لڑنے کا ہے، ورنہ اگر انسان پابندی سے اپنے مذہب کی پیروی کرتا ہے تو میں گمراہی کا امکان کم ہوتا ہے البتہ کبھی یہ بھی ہوتا ہے کہ کچھ گمراہ لوگ دین کا لبادہ اڑھ لیتے ہیں، جبکہ حقیقت کچھ اور ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ ویلبیک اس سے قبل، دین اسلام اور قرآن مجید کی شان میں توہین آمیز بیان دے چکے ہیں اور نسل پرستانہ تنقیدیں بھی کرتے رہے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .