حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان اور ترکمانستان نے ترکمانستان-افغانستان-پاکستان-ہندوستان (تاپی) گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد کیلئے ایک مشترکہ پروجیکٹ پر دستخط کئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، تقریب میں پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف اور ترکمانستان کے وفد نے وزیر توانائی و آبی وسائل کی قیادت میں اسلام آباد میں شرکت کی۔
پاکستان کے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک اور ترکمانستان کے وزیر مملکت اور ترکمان گیس کے چیئرمین مسقط بابائیف نے معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔
واضح رہے کہ 1,800 کلومیٹر طویل اس پائپ لائن سے ہر سال 33 بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس ترکمانستان سے ہندوستان پہنچے گی۔ یہ لائن افغانستان میں ہرات اور قندھار اور پاکستان میں کوئٹہ اور ملتان سے گزرے گی۔
یاد رہے کہ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تخمینہ لاگت 6-5 بلین ڈالر ہے، جبکہ دوسرا مرحلہ کمپریسر اسٹیشنوں کی تنصیب کا ہوگا جس پر 1.9 ارب ڈالر خرچ کیا جائے گا۔
پاکستانی وزیراعظم نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے تاپی کو پورے خطے کی ترقی کیلئے ایک انتہائی اہم منصوبہ قرار دیا اور مزید کہا کہ اس سے خطے کو قدرتی گیس کے تحفظ میں ٹھوس یقین دہانیوں اور باہمی طور پر طے شدہ شرائط و ضوابط کے ساتھ مدد ملے گی۔