حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی معروف عالم دین آیت اللہ سید محمد تقی مدرسی نے سرزمین وحی پر مناسکِ حج کی ادائیگی کیلئے مشرف ہونے والے مؤمنین سے مخاطب ہو کر کہا ہے کہ حجاج کرام کو دینی احکام کو بالعموم اور حج کے احکام کو بالخصوص سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔
انہوں نے حج کے موسم کی مناسبت سے اپنے خطاب میں کہا کہ حج کے عظیم فریضے کو ادا کرنے کا ارادہ رکھنے والے مؤمنین ذہنی اور جسمانی طور پر پوری طرح تیار رہیں اور سرزمین وحی کے سفر سے پہلے اور اس کے دوران، اعلیٰ اخلاق کے لحاظ سے حجاج کرام خود مکمل طور پر تیار کریں اور اس عظیم عبادت کی ادائیگی کے آداب اور اس کی قبولیت کے احکام و شرائط سے واقف ہوں۔
آیت اللہ مدرسی نے کہا کہ حج کا مصمم ارادہ کرنے والے مؤمنین بیت اللہ الحرام اور مسجد النبی کی فضیلت اور اس سرزمین میں موجود، وحی الٰہی اور امت اسلامیہ کی تاریخ کے آثار کے مناظر سے پوری طرح آگاہ ہوں اور جب تک ان مقامات مقدسہ پر ہیں، خداوند متعال کی مہمان نوازی کا زیادہ سے زیادہ قرآن مجید کی تلاوت اور اس پر غور و فکر، دین کے اصولوں، احکام اور اسلامی اخلاقیات کی بنیادی باتوں کو جاننے اور آپس میں بھائی چارے کے جذبے کو فروغ دینے کا فائدہ اٹھائیں۔
عراقی عالم دین نے حجاج کرام کے مال کو لوگوں کے حقوق سے پاک کرنے، زکوٰۃ اور خمس کو ادا کر کے خدا کے حقوق کی ادائیگی پر تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ سرزمین وحی پر جانے سے پہلے ان حقوق کو ادا کرنے سے مؤمن خدا کی رضا اور توبہ کا مستحق بن جاتا ہے۔
آخر میں، آیت اللہ مدرسی نے حج سے واپسی کے بعد بھی حجاج کرام پر حج کے معنوی آثار کو برقرار رکھنے پر زور دیا اور کہا کہ حجاج کرام کو اپنے نفس اور معاملات کو بہتر بنانے اور نئی زندگی کی تعمیر کیلئے عزم اور خدا پر بھروسہ کرنا چاہیئے۔