۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
تأکید امام جمعه بیروت بر خطرناک بودن جنگهای رسانه ای و فرهنگی

حوزہ/ حجت الاسلام سید علی فضل اللہ نے کہا کہ میڈیا اور کلچرل وار، نظامی و عسکری جنگوں سے زیادہ خطرناک ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ بیروت لبنان حجت الاسلام سید علی فضل اللہ نے صحافیوں کے ایک وفد کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ فکری سطح پر ہمیں جن میڈیا اور کلچرل وار کا سامنا ہے وہ نظامی جنگوں کے برابر یا ان سے زیادہ خطرناک ہے۔

میڈیا وار، عسکری جنگ سے زیادہ خطرناک ہے: امام جمعہ بیروت

انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ من گھڑت واقعات کے مقابلے میں حقائق اور اچھے افکار کو فروغ دینا، ہماری اولین زمہ داری ہے اور حق و باطل کی تبیین اور وطن کے خلاف ہونے والی سازشوں سے معاشرے کو آگاہ کرنے سے معاشرے میں اعلیٰ انسانی اقدار، اخلاقی شعور، ایمان کی تقویت، وطن سے محبت اور آزادی کا جذبہ پیدا ہوگا۔

امام جمعہ بیروت لبنان نے مزید کہا کہ دشمن منصوبہ بندی کے تحت میڈیا کی کمین گاہ میں بیٹھا ہوا ہے تاکہ اپنے من پسند افکار کے ذریعے ہمارے معاشرے کو تباہ کرے اور ہمیں ایمان، وطن دوستی، ثقافت اور اقدار سے دور کرنے کے ساتھ ہماری آزادی، وحدت اور عدالت کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری آزادی اور وحدت کے دشمن میڈیا اگر چہ ان کے پاس عوامی افکار کو منحرف کرنے کی قابلیت اور ہنر ہے لیکن اگر آزاد ذرائع ابلاغ کے پاس حقیقت اور منطق کی پہچان کی طاقت ہو اور خبروں کو واقعیت کے مطابق کوریج کر سکے تو حقیقی جنگ میں کامیاب ہوں گے۔

حجت الاسلام سید علی فضل اللہ نے کہا کہ میڈیا اور کلچرل وار، نظامی و عسکری جنگوں سے زیادہ خطرناک ہے، لہٰذا ہمیں اس حوالے سے احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .