۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
قم المقدسہ میں بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست کا انعقاد

حوزہ/ بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی آج دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں نماز جمعہ کے فوراً بعد منعقد ہوئی جس میں طلاب کی والہانہ شرکت دیکھنے کو ملی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی آج دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں نماز جمعہ کے فوراً بعد منعقد ہوئی جس میں طلاب کی والہانہ شرکت دیکھنے کو ملی۔

نشست کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا، پھر حجت الاسلام آقای سید حسن رضا نقوی نے اتحاد اسلامی اور اسکے مبانی میں فلسطین کی مرکزیت پر علمی مقالہ پیش کیا۔

مقالہ علمی میں فلسطین کا تقدس و اتحاد کے معانی اور فقہی و حقوقی مبانی کی روشنی میں فلسطین کے دفاع اور استعمار کے خلاف مقاومت کا وجوب ثابت کیا گیا جن میں سر فہرست قاعدہ نفی سبیل و حرمت معونہ الظالم کے قواعد تھے۔

پھر ڈاکٹر حسن محمد میرزایی نے طوفان الاقصی اور ہلال شیعی و استکبار جہانی پر مفصل و جامع خطاب کیا۔ جس میں انہوں نے فی الحال جنگی کشیدگی بڑھنے اور جاری رہنے کی پیشن گوئی کی کیونکہ اس حالت میں اسرائیل کا جنگ روکنا اسے رسوا سے رسوا تر کر دے گا اور امریکی الیکشن سے پہلے تک یہ کشیدگی ایسے ہی رہنے کا امکان ہے۔

ڈاکٹر نے تجزیہ کے درمیان اس نکتے کی طرف بھی اشارہ کیا کہ یہ جو پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ حماس نے جنگ شروع کی ہے اس میں کوئی واقعیت نہیں بلکہ وہ تو اپنے مشروع دفاع کے لئے ہر اقدام کر رہے ہیں، تجاوز گر تو اسرائیل ہے جو 75 سالوں سے فلسطین پر ناجائز قبضہ کرتا جا رہا ہے۔

سوال و جواب کے سیشن میں ڈاکٹر حسن نے اس بات پر بہت زور دیا کہ ہمیں میڈیا وار میں بھی دشمن کی سازشوں کی طرف متوجہ رہنا چاہیے کیونکہ عوامی رائے بنانا ایک اہم کام ہے جو میڈیا کے ذریعے سے عموماً آجکل بنائی جاتی ہے، مثال کے طور پر انہوں نے ہمدانیہ ہسپتال کے حملے کا بتایا کہ اسرائیل نے خود اس پر حملہ کر کے میڈیا پر حماس کی طرف نسبت دے دی جس کو کافی لوگوں نے قبول بھی کر لیا۔

واضح رہے کہ یہ نشست مہینے میں ایک دفعہ منعقد ہوتی ہے جس میں ایران کے اچھے اور صف اول کی دانشگاہی و حوزوی انقلابی شخصیات سے استفادہ کیا جاتا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .