حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر، جموں وکشمیر اتحاد المسلمین کے صدر و معروف دانشور اور ممتاز عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا مسرور عباس انصاری نے جامع مسجد سجادیہ، سجاد آباد چھتہ بل میں خطبۂ جمعہ کے دوران ماہ مبارک رمضان کی فضیلت بیان کرتے ہوئے اس متبرک مہینے کو ماہ ہدایت و ماہ نجات قرار دیا اور کہا کہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں جو کہ بیداری، عبادت اور اصلاح کا مہینہ ہے، ہر شخص کو چاہیئے کہ وہ ان بابرکت و پر عظمت لمحات میں اپنے رب کے ساتھ تعلق کو گہرا اور مضبوط کرنے کی کوشش کرے۔
انہوں نے کہا کہ مادیت پرستی اور گناہوں سے نجات کا واحد راستہ تقویٰ اور پرہیز گاری ہے اور تقویٰ و پرہیز گاری کی مشق کا بہترین ماحول ماہ مقدس رمضان ہی فراہم کرتا ہے۔
مولانا نے کہا کہ کہ قرآن مجید جو انسانیت کی بقاء اور مسلمانوں کی سعادت کا ضامن ہے اسی ماہ متبرک میں نازل ہوا لہٰذا یہ کتنا پر سعادت اور مناسب وقت ہے کہ انسان اس ماہ کی اہمیت سمجھ کر اپنے نفس کی تربیت اور معاشرہ کی اصلاح کریں۔
انہوں نے کہا کہ ماہ رمضان مومنوں کے لئے ماہ بہار ہے جو ایمان کو تروتازہ رکھنے میں اور انسانی روحانیت کو اپنے عروج پر پہنچانے میں ممتاز کردار ادا کرتا ہے۔
مولانا مسرور عباس انصاری متبرک ایام میں ریکارڈ توڑ مہنگائی پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ ناجائز منافع خوروں کو لگام لگانے میں بری طرح سے ناکام ہوگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ نرخوں کو اعتدال میں رکھنے والوں کو ہی ناجائز منافع خوروں نے اعتدال میں رکھا ہے ۔انہوں نے تاجروں سے اپیل کی کہ وہ ماہ مبارک کا لحاظ رکھ کر غرباء پر احسان کریں۔