حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، تہران میں جاری 31ویں بین الاقوامی قرآنی نمائش کے دوران "عرب معاصر میں قرآن کریم کے مقام و مرتبہ کی وضاحت" کے عنوان سے ایک نشست کا انعقاد کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق اس نشست میں کویت کے اسلامی فنون مرکز کے سابق سربراہ فرید عبدالرحیم فولاد علی، سعودی عرب کے خطاط احمد حسن ابو شریف اور عراق میں اسلامی فنون کے محقق اور خطاط علی حیدر الحسانی شامل تھے۔
علی حیدر الحسانی نے اپنی گفتگو کے دوران عراق کو عالم عرب کی خطاطی کا دارالخلافہ قرار دیتے ہوئے کہا: عراق کو یہ افتخار تاریخ اور عراق میں امام علی علیہ السلام کے وجود مبارک سے ملا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت علی علیہ السلام وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے عالم اسلام میں خطاطی کا آغاز کیا۔ کوفی رسم الخط دنیا کی قدیم ترین خطاطی میں سے ایک ہے جو کہ امام علی علیہ السلام کے زمانے میں متعارف ہوا ۔
الحسانی نے کہا:قرآنی خطاطی کوفہ سے بغداد اور پھر بغداد سے دوسرے ممالک میں پھیلی۔
انہوں نے مزید کہا: 1974ء میں عرب دنیا میں قرآنی خطاطوں کی پہلی انجمن عراق میں قائم ہوئی۔ خطاطی کا نظام تعلیم استاد اور شاگرد پر مبنی ہے۔ عراق میں عتبہ عباسیہ اور عتبہ علویہ جیسے مراکز منظم انداز سے خطاطی کی تعلیم دیتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 31 ویں بین الاقوامی قرآنی نمائش، جس میں بین الاقوامی سیکشن میں 25 ممالک کے نمائندے بھی شرکت کر رہے ہیں، قرآن کریم سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے 2 اپریل 2024ء تک ہر روز مصلی امام خمینی (رہ) تہران میں شام 5:30 سے رات 12:30 تک جاری ہے۔